گل بخشالوی
میانمار کی فوج نے انتخابات میں اپوزیشن کی دھاندلی کے شور پر حکمران جماعت کی دوسری مدت کی
حکمرانی کے آغاز سے قبل منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر ایمرجنسی نافذ کر دی ´ میانمار میں 50سال تک مارشل لا کی حکمرانی رہی 201میں عوام نے مارشل لاسے نجات حاصل کی او ر میانمار میں جمہوریت حکمران ہوگئی 2015کے انتخابات میں نوبل انعام یافتہ خاتون سوچی کی جماعت (این ایل ڈی)نے کامیابی کے بعد اقتدار سنبھالا سوچی کی حکمرانی میں میانما ر میںروہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور قتل عام کو دنیا نے دیکھا ۔سوچی کی حکمرانی میں اس ظلم وستم کی میانمار فوج نے دفاع بھی کیا تھا اس کے باوجود2020کے
انتخابات میں سوچی کی جماعت نے 80 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔
فوج کی حمایت یافتہ میانمار کی اپوزیشن انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگا کر سڑکوں پر آئی اور فوج کو ایمر
جنسی کے نفا ذ کا جواز پیدا کر دیا فوج نے بغاوت کی ۔جمہوریت کا تختہ الٹ دیا گیا اور عوام کی منتخب جماعت کی قیادت اور نمائندوں کو گرفتا ر کر کے اعلان کر دیا کہ ایک سال بعد عام انتخابات کے بعد جمہوریت بحال کر دی جائے گی!!ایسا ہی کچھ پاکستا ن میں اس وقت ہوا تھا جب عوامی سیلاب میں ایوب خان کی مارشل لا کی حکمرانی بہہ گئی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے عظیم قائد ذولفقار علی بھٹو جمہوریت کے تخت پر بیٹھ گئے ۔ ذولفقار علی بھٹو نے اپنے دور ِ اقتدار میں عوام کے دل جیت لئے اس لئے دوسری مدت کے انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کی۔ لیکن اپوزیشن فوج کو ایمر جنسی لگانے کے جواز کے لئے قرآن گلے میں لٹکا کر سڑکوں پر آئی فوج نے تختہ الٹ دیا پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت گرفتار ہو گئی اور ایشیا کے عظیم قائد ذوالفقا علی بھٹو کو ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا۔ !پاکستان میں آج بھی وہ ہی کھیل کھیلا جارہا ہے عوام کی منتخب حکومت کے خلاف سابق دور کی حکمران جماعتوں کا ٹولہ اپنے دامن پر لگے داغوں کو چھپانے کے لئے سڑکوں پر ہے ۔
قومی اور صوبائی اسمبلیاں مچھلی منڈیا ں ہیں۔عدالتی مجرم غیر ممالک میں بیٹھ کر پاکستان کی عظمت اور
جمہوریت پر کیچڑ اچھال رہے ہیں اور ان کی باقیات قانون ، فوج ، حکومت اور استحکام ِ پاکستان کے خلاف ہر محاز پر غریب عوام کی غربت او مہنگائی پر ماتم کر رہی ہیں اور بقول اپوز یشن کے اس ہوش ربا مہنگائی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بیٹی کو کروڑوں روپے کا عروسی جوڑا پہنا یا گیا۔عمران خان کی بے داغ حکمرانی کے خلاف اپوزیش نے اپنا ہر کارڈ کھیلا لیکن پاکستان کی عوام جا نتی ہے کہ عام انتخابات سے قبل جو ایک دوسرے کو گھسیٹنے کی باتیں کر رہے تھے آج اپنے آنے والے کل کے خوف سے ایک دوسرے کے گلے لگ کر عمران خان کی حکمرانی کا ماتم کر رہے ہیں، اس لئے کہ عمران خان نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ میں پاکستان کے قومی خزا نہ چوری کرنے والوں کو نہیں چھوڑو ں گا اور وہ اپنے وعدے پر قا ئم ہیں اور پاکستان میں حکومت کے خلاف اپوزیشن کی یہ بد قسمتی ہے کہ میانمار کی فوج کی طرح پاکستان کی فوج اپوزیشن کے ساتھ نہیں بلکہ وقار ِ پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔