اسلام آباد: مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان میں ایک شیر بھینس سے بھی کم قیمت پر خریدا جا سکتا ہے۔ لاہور سفاری چڑیا گھر کا ایڈمنسٹریشن اپنے کچھ افریقی شیر فروخت کرنا چاہ رہا ہے اور اس کے لیے اس نے فی شیر ڈیڑھ لاکھ پاکستانی روپے(50ہزار ہندوستانی روپے) رکھی ہے ۔جبکہ دوسری جا آن لائن منڈی میں پاکستان میں ایک بھینس کی قیمت ساڑھے تین لاکھ روپے(ہندوستان کے 1.17لاکھ روپے) رکھی گئی ہے۔
لاہور سفاری چڑیا گھر چندہ جمع کرنے کے لیے اگست کے پہلے ہفتہ میں اپنے12شیر فروخت کرنا چاہتا ہے۔ جنگل کے راجا سے پکارے جانے والے ان شیروں کی، جن میں تین شیرنیاں ہیں ، نسل چڑیا گھر میں ہی بڑھی ہے۔یہ شیر پرائیویٹ ہاو¿سنگ اسکیم یا مویشی پالن کے شوقینوں کو ہی فروخت کیے جا سکتے ہیں۔
چڑیا گھر کی انتظامیہ نے چڑیا گھر کے جانوروں کی دیکھ بھال اور دیگر اخراجات پورے کرنے کے لیے ان شیروں کو فروخت کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔ایک شیر کی دیکھ بھال نہ صرف دشوار گذار ہے بلکہ بہت مہنگا بھی ہے ۔ شیروں کو دن بھر میں 8، 9کلو گوشت کی ضرورت ہوتی ہے۔گذشتہ سال چڑیا گھر میں جگہ کی قلت کے بہانے 14شیر عام شہریوں کو فروخت کر دیے گئے تھے۔