اسلام آباد: اسلام میں ، نشہ اور سٹے بازی کو حرام یا ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ حرام عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں ممنوع۔ قرآن و سنت کی دینی نصوص میں جن چیزوں کو کرنے سے منع کیا گیا ہے وہ حرام ہیں۔
اگر کسی چیز کو حرام سمجھا جاتا ہے تو وہ ممنوع ہوجاتی ہے ، بھلے ہی نیت کتنی ہی اچھی ہو یا مقصد کتنا ہی قابل احترام کیوں نہ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ بانی پاکستان محمد علی جناح کے نام پر شراب کے نئے برانڈ نام کا نام رکھنے پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شراب کے ایک نئے برانڈ کا نام محمد علی جناح کے نام پر رکھا گیا ہے۔
اگرچہ اس بوتل کی حقیقت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے ، لیکن بہت سارے ٹویٹر صارفین جناح کے بارے میں مسلسل پوسٹ کر رہے ہیں۔ اس ٹویٹ میں جناح کے نام کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے وہ سب کچھ کیا جو اسلام میں منع ہے ، پول بلیئرز ، سگارز ، سور کے گوشت کے ساتھ ساتھ شاندار اسکاچ ، وہسکی اور شراب کا انہوں نے بہت استعمال کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ، ایک ٹویٹر صارف نے جناح کے نام والی بوتل کی تصاویر پوسٹ کیں۔ بوتل کے لیبل پر لکھا ہے ’ ان دی میموری آف دی مین آف پلیزر، ہو واز ‘ جناح۔ ‘ شراب کی بوتل پر پیچھے کی طرف انگریزی میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ شراب جنا ح کی یاد میں لانچ کی گئی ہے۔
واضح ہو کہ پاکستان کے بانی محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے ، جو اب پاکستان میں ہیں۔ لیکن تب وہ برطانوی سلطنت کے تحت ہندوستان کا حصہ تھا۔
انہوں نے ہندوستان سے علیحدہ آزاد پاکستان کے لئے ایک بھرپور تحریک چلائی اور اس کے پہلے رہنما بنیش جناح کو پاکستان میں قائداعظم یاعظیم رہنما کے طور پر جانا جاتا ت ہے۔شراب کی بوتل کے لیبل پر ، جناح کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ محمد علی جناح پاکستان کا بانی تھا جو 1947 میں ایک سیکولر ریاست کی حیثیت سے وجود میں آیا تھا۔