نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو تک،جسے ایک پاکستانی فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی ہے، غیر مشروط رسائی دے۔
گذشتہ جمعرات کو وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستو نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا تھا کہ ہندوستان جادھو کے کیس میں تمام قانونی متبادل کا جائزہ لے رہا ہے اور وہ ہندوستانی شہریوں کی زندگی کے تحفظ کا پابند عہد ہے۔
ہندوستان نے پاکستان کے اس دعوے کو بھی خارج کر دیا تھا کہ کلبھوشن جادھو نے سزائے موت کے فیصلہ پر نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی رحم کی اپیل پر کارروائی کا انتظار کرنا چاہتا ہے۔
ہندوستان نے کہا کہ پاکستان کا یہ دعویٰ من گھڑت دعوؤں میں سے ایک ہے جس کا مقصد جادھو کے حوالے سے عالمی عدالت کے فیصلہ پر حرف بہ حرف عمل درآمد کرنے کے حوالے سے پاکستان کی خاموشی کی پردہ پوشی کرنا ہے۔
گذشتہ سال عالمی عدالت نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ جادھو کی سزا پر نظر ثانی اور دوبارہ غور کرے اور ہندوستانی قونصلر کی جادھو تک رسائی کرائے۔اس کے علاوہ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ کلبھوشن کیس پر ہمہ پہلو نظر ثانی کے لیے تمام تر اقدامات کیے جائیں اور اگر ضرورت پڑے تو اس کے لیے قانون سازی بھی کی جائے اور جب تک نظر ثانی اور دوبارہ غور کا عمل پایہ تکمیل کو نہ پہنچ جائے اس وقت تک سزائے موت کے فیصلہ پر عمل درآمد نہ کیا جائے۔
ہندوستان نے یہ کہتے ہوئے کہ جادھو کو فرضی مقدمہ سے سزائے موت سنا ئی گئی کہا کہ جادھو کو واضح طور پر مجبور کیا گیا کہ وہ نظر ثانی کی اپیل دائر نہ کرے۔
مودی حکومت نے مزید کہا کہ ہندوستان جادھو کو بچانے اور ان کی بعافیت ہند واپسی یقینی بنانے کے لیے کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیے رکھے گا۔قبل ازیں پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ کلبھوشن جادھو نے اپنی سزائے موت کے فیصلہ پر نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا ہے اور کہا کہ وہ اپنی زیر التوا رحم کی اپیل پر فیصلہ کا انتظار کرے گا۔
پاکستان کے ایڈیشنل اٹارنی جنرل احمد عرفان نے دعویٰ کیا کہ کلبھوشن جادھو کو ان کی سزا اور مجرم قرار دینے کے فیصلہ پر نظر ثانی کے لیے اپیل دائر کرنے کہا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے قانونی حق کا استعمال کرتے ہوئے سزا پر نظر ثانی اور دوبارہ غور کرنے کے لیے اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا۔ پاکستان کے ابلاغی ذرائع نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ حکومت پاکستان نے جادھو کو دوسری بار قونصلر تک رسائی کی پیش کش کی۔
