بیجنگ: روس میں رواں ماہ کے اواخر میں ہونے والی ووسٹوک 2022 فوجی مشق میں چین ،روس اورہندوستان مشترکہ عسکری مشقیں کریں گے ۔ چین کی وزارت دفاع نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ چینی اور روسی فوجوں کے درمیان سالانہ تعاون کے منصوبے اور دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق ‘چائنیز پیپلز لبریشن آرمی’ (پی ایل اے)کی فوجی مشقوں میں شرکت متوقع ہے۔ مستقبل قریب میں کچھ فوجی روس بھیجیں گے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان، بیلاروس، تاجکستان، منگولیا اور دیگر ممالک بھی مشق میں حصہ لیں گے۔
روس میں ووسٹوک 2022 فوجی مشق میں ہندوستانی فوجیوں کی شرکت پر ہندوستانی فوج یا وزارت دفاع کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ پچھلے سال ہندوستان نے روس میں زیڈ اے پی اے پی ںں2021 مشق میں حصہ لیا تھا، جس میں چین اور پاکستان سمیت 17 ممالک نے حصہ لیا تھا۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘تاس’ نے کہا کہ ووسٹوک 2022 مشق 30 اگست سے 5 ستمبر تک منعقد کی جائے گی۔ روسی خبر رساں ایجنسی تاس کی خبر کے مطابق ووسٹوک-2022 ٹیکٹیکل کمانڈ اینڈ اسٹاف مشق روس کے چیف آف دی جنرل اسٹاف ویلری گیراسیموف کی کمان میں ہوگی۔روسی وزارت دفاع نے قبل ازیں کہا تھا کہ مشق میں حصہ لینے والی افواج مشرقی علاقے میں فوجی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کی مشق کریں گی۔
روسی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ یہ فوجی مشقیں روس کے مشرقی عسکری مقام پر واقع13تربیتی میدانوں پر ہوں گی۔ چینی وزارت دفاع کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پی ایل اے نے مشق میں حصہ لینے کے لیے اہلکاروں کو بھیجا ہے جس کا مقصد حصہ لینے والے ممالک کی فوجوں کے ساتھ ساتھ شریک فریقین کے ساتھ عملی اور دوستانہ تعاون کو گہرا کرنا ہے۔تزویراتی سطح کو بڑھانا ہے۔ امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی اور مختلف سیکورٹی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھانا۔ اس نے مزید کہا کہ مشق کا موجودہ بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ یوکرین میں جنگ اور لداخ میں تعطل کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ پینگونگ جھیل کے علاقے میں 5 مئی 2020 کو ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد سے مشرقی لداخ کی سرحد پر تعطل کا شکار ہے۔