India Dismisses Pakistan’s New Map Claiming All of J&K, Junagadhتصویر سوشل میڈیا

روز ازل سے سونے کی چڑیا سے تعبیر کیے جانے والے ہندوستان کی سرزمین پر کم و بیش ہر پڑوسی ملک کی کتنی بری نیت لگی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہر چند روز بعد کوئی نہ کوئی ہمسایہ ملک وطن عزیزکے کسی نہ کسی علاقہ کو اپنے ملک کا حصہ ہونے کا نہ صرف دعویٰ کرتا ہے بلکہ اپنے نقشہ میں اسے اپنے ملک کے اندر شامل دکھانے کی جسارت تک کر رہا ہے۔

ابھی ہندوستان کے کچھ علاقوں کو اپنے نقشہ میں دکھانے کے نیپال کے اقدام کی گونج تھمی بھی نہیں تھی کہ پاکستان نے اپنا نیا نقشہ جاری کر کے اس میں پورے کشمیر کو اپنے ملک کے حصہ کے طور پر دکھا دیا۔

پاکستان نے یہ حرکت آرٹیکل370کی تنسیخ کی پہلی سالگرہ کے موقع پر کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر بین الاقوامی بنانے کی کوشش کی ہے۔ اس نے منگل کے روز جونیا نقشہ جاری کیاہے اس میں نہ صرف جموں و کشمیر اور لداخ کے حصوں کو اپنی ملکیت بتایا بلکہ گجرات کے جونا گڑھ کو بھی اپنی سرزمین کا حصہ بتایا۔

جونا گڑھ کو اپنا حصہ دکھانے کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان فروری1948کی رائے شماری پر سوال اٹھا رہا ہے۔ہندوستان نے پاکستان کے اس دعوے کو خارج کرتے ہوئے اسے سیاسی بیہودہ پن بتایا اور کہا کہ ہندوستانی ریاست گجرات اور مرکزکے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ کے علاقوں پر دعوو¿ں کو مضحکہ خیز بتایا ۔

وزارت خارجہ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا پاکستان کے ان اوٹ پٹانگ دعوؤں کی نہ کوئی قانونی حیثیت ہے اور نہ ہی بین الاقوامی معتبریت۔بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ در حقیقت یہ نئی کوشش سرحد پار دہشت گردی کی حمایت سے علاقائی جسامت کے حجم کو بڑھانے کے پاکستان کے جنون کی تصدیق کرتا ہے۔

اس نئے نقشہ کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ کی منظوری حاصل ہے جس کے بعد حکومت نے اس کی نقاب کشائی کی۔خان نے اسے ایک غیر معمولی اور بڑا دن بتایا۔عمران نے کہا کہ یہ نقشہ کشمیر کو اپنا بتانے کے دیرینہ خواب کی تکمیل کی جانب پہلا قدم ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *