جنیوا: ہندوستان نے بین الاقوامی فورموں سے بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈاشروع کرنے کو لیکر بدھ کے روز پاکستان کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ پاکستان نئی دہلی پر انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے گریباں میں جھانکے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی)کے 46 ویں اجلاس میں پاکستان کے نمائندہ کے جواب میں اپنے جواب دینے کے حق کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان نے کہا کہ پاکستانی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر اقوام متحدہ کا غلط استعمال کئے جانے سے وہ حیران نہیں ہے۔
جنیوا میں ہندوستان کے مستقل مشن کی دوسری سیکرٹری سیما پوجانی نے کہا کہ ہندوستان کے خلاف بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کے لئے پاکستان مسلسل مختلف فورمز کا غلط استعمال کرنا کو ئی نئی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پوا جموں کشمیر اور لداخ ہندوستان کا لازمی حصہ ہے۔پوجانی نے کہا ، ان مرکزی علاقوں میں گڈ گورننس اور ترقی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت نے جو اقدامات کئے ہیں وہ ہمارا داخلی معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کا سب سے بدترین ریکارڈ رکھنے والے ممالک میں شمار کئے جانے والا ملک ہندوستان پر انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے گریباں میں جھانکے۔ پاکستان میں ہندو¿وں ، عیسائیوں اور سکھوں سمیت اقلیتوں کے خلاف ہونے والے تشدد ، ادارہ جاتی امتیازی سلوک اور ظلم کی نشاندہی کرتے ہوئے پوجانی نے کہا کہ اقلیتوں کے مذہبی مقامات پر اکثر حملے ہوتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتی برادریوں خصوصا ہندو ، سکھ اور عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والی خواتین کی حالت قابل رحم ہے اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی ایک حالیہ شائع شدہ رپورٹ کے مطابق اقلیتی برادری کی تقریباً ایک ہزار خواتین کو ہر سال اغوا کر کے ان کا زبر دستی مذہب تبدیل کرایا جاتا ہے اور پھر ان سے بردستی شادی کی جاتی ہے۔
ہندوستان نے بلوچستان اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں سیاسی جبر، لوگوں کو غائب کرنے ، انہیں من مانے طریقے سے حراست میں لینے تشدد کرنے کا معالہ بھا اٹھایا۔ پوجانی نے دہشت گردوں کو پناہ دینے کے معاملے پر بھی پاکستان کی مذمت کی۔ ہندوستان نے اپنے اندرونی معاملات پر ترکی کے تبصرے کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا ہے۔