نیو یارک: چین پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے ہندوستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر دوہرے معیار پر خبردار کیا اور کہا کہ جمود کو بدلنے کی کوشش کرنے والی کوئی بھی زبردستی یا یکطرفہ کارروائی مشترکہ سیکورٹی کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے مذاکرات اور تعاون کے ذریعے مشترکہ سلامتی کو فروغ دینے کے موضوع پر منعقد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی)کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک کو ایک دوسرے کی حمایت ، خود مختاری، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی معاہدوں کا احترام کرنا چاہئے۔
یو این ایس سی کا اجلاس چین نے بلایا تھا، جو اگست کے لیے سلامتی کونسل کا چیئرمین ہے اور اسے 15 رکنی کونسل میں ویٹو پاور
حاصل ہے۔ چین اور اس کے قریبی اتحادی پاکستان پر طنز کرتے ہوئے، کمبوج نے کہا کہ مشترکہ سلامتی اسی وقت ممکن ہے جب تمام ممالک دہشت گردی جیسے مشترکہ خطرات کے خلاف ایک ساتھ کھڑے ہوں اور دوہرا معیار نہ اپنائیں۔ انہوں نے علاقے میں چین کی جارحانہ رخ کو لیکر بھی اس پر نشانہ سادھا ہے۔ کمبوج نے کہا کہ صورتحال کو بدلنے کی کوشش کرنے والی کوئی بھی زبردستی یا یکطرفہ کارروائی مشترکہ سلامتی کی خلاف ورزی ہے۔مشترکہ سلامتی اسی وقت ممکن ہے جب ممالک ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں، جس طرح وہ اپنی خودمختاری کا احترام کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔دوسروں کے ساتھ کیے گئے دوطرفہ یا کثیرالطرفہ معاہدوں کا احترام کریں اور یکطرفہ اقدامات نہ کریں۔اس تبصرے سے ان کا اشارہ چین کی جانب سے 2020 میں مشرقی لداخ میں فوجیوں کو متحرک کرکے سرحدی معاہدوں کی خلاف ورزی کے واقعہ کی طرف سمجھا جارہا ہے۔