نئی دہلی: خصوصی ذرائع سے موصول یہ خفیہ اطلاع ملنے کی روشنی میں کہ چین وسیع پیمانے پر در اندازی کرنے کے لیے پاکستان کو آلہ کار بنا سکتا ہے ہندوستان نے بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن(ایل او سی) پر بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) اور فوج کو سخت چوکنا کر دیا ہے۔
ایک سینئر بی ایس ایف افسر نے کہا کہ ہمیں یہ خصوصی اطلاعات ملی ہیں کہ پاکستان سرحد پر گڑ بڑ کرکے صورت حال خراب کرنے کی کوشش کر سکتا ہے ۔لیکن ہم نے احتیاطی تدابیر کے طور پر کافی اقدامات کر لیے ہیں اور ہند پاک سرحد پر اپنی فوجی موجودگی میں خاطر خوا ہ اضافہ کر دیا ہے۔
ہندوستان اور چین کے درمیان مئی کے مہینے سے ہی لداخ میں زبردست کشیدگی چل رہی ہے ۔دونوں ملکوں کی فوجوں میں لداخ کے گلوان وادی میں خونریز سرحدی جھڑپ بھی ہو چکی ہے۔گذشتہ ہفتہ بھی اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اور بڑھ گئی جب ہندوستان نے پیش بندی کرتے ہوئےپان گونگ تیسو اور اسپینگ گور گیپ کے جنوبی ساحلوں پر واقع دو درجن پہاڑی چوٹیوں پر اپنی فوجوں کو تعینات کر دیا ۔ہند چین سرحد پر کشیدگی کی روشنی میں جو خفیہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں ان سے علم ہوا ہے کہ ہندوستانی فوج کی توجہ بھٹکانے کی کوشش کی جا سکتی ہے اورچین سرحد اور ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کر کے مسلح حملے شروع کرانے کے لیے پاکستان کو استعمال کر سکتا ہے۔
اس سے قبل وزارت داخلہ نے ہند چین سرحد کے کچھ حصوں خاص طور پر سکم اور اترا کھنڈ میں فوجی موجودگی میں اضافہ کر دیا ہے۔تقریباً نیم فوجی دستے کی 100کمپنیاں یا 10ہزارعملہ سرحدی علاقہ کی جانب کوچ کر گیا ہے۔چینی سرحد سے متصل علاقوں میں تعینات زیادہ تر اضافی سیکورٹی کمپنیاں وہ ہیں جنہیں دو ہفتہ پہلے جموں و کشمیر سے واپس بلایا گیا ہے۔سکم میں ڈوکلم خطہ میں اور اتراکھنڈ میں کالا پانی علاقہ میں چینی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھ کر ان علاقوں میں ہند تبت سرحدی پولس (آئی ٹی بی پی) اور ایس ایس بی کے جوانوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت نے جمعرات کو کہا تھا کہ ہندوستان کے شمالی سرحدی علاقہ میں پیدا ہونے والے کسی بھی خطرے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر سکتا ہے لیکن ساتھ ہی انتباہ دیا تھا کہ اگر پاکستان نے ایسی کوئی حماقت کرنے کی کوشش کی تو پاکستانی فوج کو زبردست جانی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
