نئی دہلی: ہندوستان نے کہا ہے کہ لداخ کی گلوان وادی پر سرحدی جھڑپ میں چین لبریشن آرمی(پی ایل اے)کے فوجیوں نے اس کے فوجیوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردینے کے بعد ان کی لاشوں کو مسخ کر دیا اور انکشاف کیا کہ چینی فوجویں نے اس لڑائی میں ایسی آہنی سلاخوں اور بلموں کا استعمال کیا جو نوکیلے تھے ان میں اور کیلیں پیوست تھیں۔
دوشنبہ کو ہوئی اس جھڑپ میں جو1975کے بعد سے دو ایٹمی ممالک کے درمیان پہلی خونریز جھڑپ تھی، ایک کرنل اور ایک نائب صوبیدار سمیت 20ہندوستانی فوجی شہید ہو گئے۔چین کے مطابق اس کے بھی 43فوجی مارے گئے لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا اس کا کوئی فوجی گلوان وادی میں ہوئی اس دو بدو لڑائی میںمارا گیا ہے۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستو نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ صورت حال ذمہ دارانہ طور سے معمول پر لائی جائے اور ساتھ ہی چین کو انتباہ دیا کہ ہندوستانی علاقہ پر اس کے ناقابل قبول دعوے اور تجاوزات دو طرفہ معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔
دریں اثنا وزارت ٹیلی مواصلات نے سرکاری کمپنیوں کو حک دیا ہے کہ اپنے 4جی بنیادی ڈھانچہ کو جدید کرنے کے لیے چینی آلات کا استعمال نہ کرے۔ حکومت کے زیر انتظام چلنے والی ریلوے فرم نے چینی کمپنیوں کو 260میل ریل پٹری بچھانے کے لیے 50ملین پونڈ کے ٹھیکے بھی منسوخ کر دیے۔
چین نے سطح مرتفع تبت کے اطراف جہاں ہزاروں پی ایل اے فوجی تعینات ہیں گولہ باری و فائرنگ مشقوں کا راست براڈ کاسٹ کیا۔
