India sees biggest single-day spike with over 75K cases in last 24 hours; Covid-19 tally tops 33 lakh markتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: ہندوستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز اوراموات کی تعداد میں کوئی کمی واقع نہیں ہو رہی اور گذشتہ24گھنٹے کے دوران یعنی جمعرات کی صبح تک مزید75ہزار760پوزیٹیو کیسز اور ایک ہزار23اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔

ان تازہ کیسوں سے ملک میں اس مہلک وبا کے مصدقہ کیسوں کی تعداد بڑھ کر 33لاکھ سے زائد اور60ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔

اگرچہ ماہ جولائی میں گذشتہ مہینوں کی نسبت اس وبا میں مبتلا لوگوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی نظر آرہی تھی اور ایسا لگ رہا تھا کہ صورت حال بہتر ہو جائے گی لیکن ماہ اگست میں صورت حال مزید خراب ہو گئی اور یومیہ کیسز کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہونا شروع ہو گیا اور نوبت بہ اینجا رسید کہ27 اگست کی صبح تک یومیہ کیسز کی تعداد تقریباً76ہزار اور اموات کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی۔

جمعرات کی صبح وزارت صحت و خاندانی بہبود کے تازہ ترین بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ 27اگست کی صبح تک جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں ان کے مطابق اب ملک میں کوویڈ19- کے مصدقہ کیسز کی تعداد 33لاکھ 10ہزار235اور اموات کی تعداد 60ہزار 472ہے۔ جبکہ 25لاکھ 23ہزار771افراد صحتیاب ہو چکے ہیں اور ایک کیس ملک سے چلا گیا ہے۔اب اس وقت ملک میں کوویڈ 19-کے 7لاکھ 25ہزار 991فعال کیسز ہیں۔

مرکزی وزارت صحت کے مطابق مصدقہ کیسز اور اموات کی فہرست میں مہاراشٹر سر فہرست ہے۔جہاں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 7لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ ریاست میں پوزیٹیو کیسز کی مجموعی تعداد بڑھ کر 7لاکھ 18ہزار711اور اموات کی 23ہزار89ہو گئی۔

کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والی ریاستوں میںدوسرا نمبر تمل ناڈو کا ہے جہاں کوویڈ19-کے 3لاکھ97ہزار261پوزیٹیو کیسز اور اموات6ہزار839ہو چکی ہیں۔آندھرا پردیش کا تیسرا نمبر ہے جہاں 3لاکھ79ہزار574مصدقہ کیسز اور 3541ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

اس کے بعد کرناٹک میں 3لاکھ406مصدقہ کیسز اور5091اموات اور پانچویں نمبر پر قومی دارالخلافہ ہے جہاں ایک لاکھ 65ہزار764مصدقہ کیسز اور 4ہزار 347اموات ریکارڈ کی گئیں۔پنجاب میں کوویڈ19سے مرنے والوں کی تعداد 1219اور مصدقہ کیسز کی تعداد 46ہزار90ہو گئی۔وزیر اعلیٰ پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ کے مطابق ریاست اسمبلی کے اجلاس سے پہلے 23 وزراءاور ممبران اسمبلی میں کوویڈ19-کی تشخیص کی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *