نئی دہلی: ہندوستان نے قومی دارالخلافہ کے شمال مشرقی دہلی کے علاقہ میں گذشتہ ہفتہ ہونے والے فسادات کے ، جس میں 48افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے،حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے تبصرے پر اپنا سخت احتجاج درج کرانے کے لیے ایرانی سفیر متعین ہندوستان کو طلب کر لیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق سفیر علی چیگنی سے کہا گیا کہ وہ ایرانی وزیر خارجہ کا کا تبصرہ ہندوستان کے خالصتاً داخلی معاملات پر ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ دہلی میں متعین ایرانی سفیر کو منگل کے روز طلب کیا گیا۔ دوشنبہ کو مسٹر ظریف نے ہندوستانی حکام کو تلقین کی تھی کہ وہ وحشیانہ تشدد نہ ہونے دے۔ٹوئیٹر کے توسط سے ظریف نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کی لہر کی شدت سے مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ صدیوں سے ایران ہندوستان کا دوست رہا ہے۔ہم ہندوستانی حکام کو تلقین کتے ہیں کہ وہ تمام ہندوستانیوں کی فلاح و بہبود یقینی بنائیں اور وحشیانہ تشدد پھیلنے نہ دیا جائے۔آگے بڑھنے اور ترقی کا راستہ پر امن مذاکرات اور قانون کی حکمرانی میں ہی مضمر ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے گذشتہ ہفتہ عالمی رہنماؤں اور اداروں و تنظیموں کو تلقین کی تھی ایسے حساس دور میں غیر ذمہ دارانہ بیانات جاری کرنے سے اجتناب برتیں۔