نئی دہلی: جموں و کشمیر کے نگروٹا میں سلامتی دستوں کے ساتھ تصادم کے معاملہ پر جس میں جیش محمد کے چار دہشت گرد مارے گئے، ہندوستان نے آج اتوار کے روز پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور کا طلب کر لیا۔ وزارت خارجہ نے ایک سخت احتجاج درج کرایا جس میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچہ کا قلع قمع کرنے کے لیے دہشت گردوں کی مدد اور دہشت پسند گروپوں کو اپنے علاقے سے کارروائیاں کرنے سے روکے۔
ہندوستان نے اپنے اس دیرینہ مطالبہ کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے اس بین الاقوامی وعدوں اور دوطرفہ قول و قرار کا احترام کرے کہ وہ کسی بھی شکل میں اپنی سرزمین کو ہندوستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔واضح ہو کہ جیش محمد کے یہ چار وں مشتبہ دہشت گرد ، جو ایک ٹرک میں چھپ کر جارہے تھے، جمعرات کی صبح نگروٹا کے قریب جموں سری نگر قومی شاہراہ پر سلامتی دستوں کے ساتھ تصادم میں جس میں دو پولس اہلکار بھی زخمی ہوئے، مارے گئے تھے۔
یہ دہشت گرد کسی بڑے حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے اور وادی کشمیر کی جانب جا رہے تھے کہ معمول کی چیکنگ کے دوران جموں کے نواح میں شاہراہ پر واقع نگروٹا کے بن ٹول پلازہ کے قریب سلامتی دستوں نے ایک ٹرک کو ،جس میں یہ چار دہشت گرد سفر کر رہے تھے، روکا۔ اور جب ٹرک کی تلاشی شروع کی تو ڈرائیور فرار ہو گیا۔ اچانک ہی ٹرک کے اندر سے سلامتی دستوں کے اہلکاروں پر فائرنگ ہونے لگی۔ سلامتی دستوں کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی اور تین گھنٹے تک فائرنگ کا تباد لہ ہوتا رہا۔
اس دوران سلامتی دستوں پر کثیر مقدار میں گولہ بارود اور دستی بموںسے حملہ کیا گیا۔لیکن سلامتی دستوں کی جوابی کارروائی میں چار دہشت گرد مارے گئے۔جبکہ دو پولس کانسٹبل زخمی ہوئے۔سلامتی دستوں کو سمبا سیکٹر سے نگر کوٹا ٹول پلازہ کی جانب جارہے دہشت گردوں کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی تھی۔
ٹرک کا ڈرائیور لاپتہ ہے۔ٹرک میں سے 11اے کے 47رائفلیں، تین پستولیں اور 29دستی بم سمیت بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد ہوا ہے۔جموں زون کے انسپکٹر جنرل آف پولس مکیش سنگھ نے بتایا کہ ماضی قریب میں اسلحہ کی یہ سب سے بڑی ضبطی ہے۔