نئی دہلی: چین کے ہوبئی صوبہ کے سب سے بڑے شہر ووہان میں وسیع پیمانے پر تباہی مچانے کے بعد پوری دنیا میں پھیل کر عالمی وبا کی شکل اختیار کرنے والے کورونا وائرس وبا کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان کورونا سے لڑے گا بھی اور جیتے گا بھی۔ 41کوئلہ کانوں کی نیلامی شروع کرنے کے موقع پر وزیر اعظم نے جمعرات کے روز اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خود انحصار ہندوستان (آتم نربھر بھارت)کا مطلب یہ ہے کہ ملک درآمدات پر انحصار کم کرے گا۔
آج ہم جن اشیاءکو در آمد کرے ہیں اسی کے سب سے بڑے برآمد کار بن جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس نے ہندوستان کو خود انحصار کا درس دیا ہے اور” ہندوستان اس بحران کو ایک موقع میں بدل دے گا“۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم کوئلہ کانوں میں کاروباری کان کنی کے ذریعہ کوئلہ شعبہ کو کئی دہائیوں کے لاک ڈاؤن سے نکال رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جو ملک کوئلہ ذخیرہ کے حساب سے دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ملک ہو وہ ملک کوئلہ کی برآمدات نہیں کرتا بلکہ وہ کوئلہ درآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا درآمد کار ملک ہے۔لیکن2014کے بعد اس صورت حال کو بدلنے کے لیے یکے بعد دیگرے کئی اقدامات کیے گئے جس سے کوئلہ سیکٹر کو استحکام ملا اور کوئلہ نکالنے سے لے کر اس کی نقل و حمل تک کو بہتر بنانے کے لیے جو بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جائے گا اس سے بھی روزگار کے موقع میسر ہوں گے۔وہاں کے رہائشیوں کو مزید سہولتیں ملیں گی۔