اقوام متحدہ: عالمی تنظیم کی سلامتی کونسل میں پاکستان پر بے دریغ حملہ کرتے ہوئے ہندوستان نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کسی کو بھی دہشت گردی کو حق بجانب قرار دینے اور دہشت گردوں کی ستائش کرنے کی ہرگز اجازت نہ دے۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنے ورچوئل خطاب میں ڈی کمپنی اور اس کے سرغنہ داؤد ابراہیم کا حوالہ دہتے ہوئے کہا کہ 1993ممبئی دھماکوں کے مجرموں نے پاکستان میں پناہ لے رکھی ہے جہاں انہیں نہ صرف سرکاری تحفظ حاصل ہے بلکہ ان کی زبردست مہمان نوازی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب سے پہلے تو ہم سب کو دہشت گردی سے بلا جھجک نمٹنے کے لیے سیاسی سطح پر ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانے کی ضرورت ہے۔دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اگر مگر کی کوئی گنجائش نہیںہونی چاہئے۔ہندوستان کا یکم جنوری2021کو رکنیت سنبھالنے کے بعد وزیر خارجہ سلامتی کونسل سے پہلی بار خطاب کر رہے تھے۔
وزیر خارجہ جے شنکر قرار داد 1373(2001)کی منظوری کے بعد 20سال میں دہشت گردی سے نمٹنے میں بین الاقوامی تعاون ‘ کے حوالے سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو دہشت گردانہ کاررواﺅں سے لاحق خطرات پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وزارتی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
جے شنکر نے دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے اور ایک موثر کارروائی یقینی بنانے کے لیے ایک 8نکاتی منصوبہ تجویز کیا۔انہون نے اس پر زور دیا کہ دہشت گردی اور بین الاقوامی سطح پر منظم جرائم کے درمیان رابطوں کو مکمل طور پر تسلیم کیا جا اور ان سے پوری قوت سے نمٹا جانا چاہئے۔
گذشتہ سال اگست میں 88کالعدم گروپوں اور ا ن کے سرغنوں پر جس میںہندوستان کو مطلوب انڈر ورلڈ ڈان کا بھی نام شامل تھا، حکومت کی جانب سے پابندیاں عائد کرنے کے بعد پاکستان نے پہلی بار اپنی سرزمین پر داو¿د ابراہیم کی موجودگی کا اعتراف کیا تھا۔