India will remain an important stakeholder in Afghanistanتصویر سوشل میڈیا

انٹرنیشنل ڈیسک: تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں علاقائی سلامتی کے مذاکراتی پروگرام میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے کہا کہ ہندوستان کے افغانستان کے ساتھ تاریخی اور تہذیبی تعلقات ہیں اور ہندوستان ہمیشہ افغانستان کے عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ افغانستان سے متعلق چوتھے علاقائی سلامتی مذاکرات میں تاجکستان، روس، قازقستان، ازبکستان، ایران، کرغزستان اور چین نے شرکت کی۔ ڈوبھال نے ملاقات کے موقع پر ایران، تاجکستان، روس کے اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقات کی۔

دوشنبہ میں این ایس اے اجیت ڈوبھال نے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان افغانستان کا دوست تھااور ہے۔ یہی نہیں، انہوں نے افغانستان کے امن کو خطرہ پیدا کرنے والے دہشت گردی اوردہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کے لیے اس ملک کی طاقت بڑھانے پر زور دیا۔ افغانستان اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے والے مختلف ممالک کے سکیورٹی مشیروں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کو یقینی بنانے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے نئے راستے تلاش کرنا ہوں گے۔

واضح ہو کہ ڈوبھال کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان بھلے ہی خود کو افغانستان میں اپنا محافظ قرار دیتا ہے اور کہتا ہے کہ افغانستان میں ہندوستان کا کوئی کردار نہیں ہے۔ وہیں، ڈوبھال نے کہا کہ دہشت گردی اور دہشت گرد گروپوں کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے بات چیت میں تمام کا موجود ہونا ضروری ہے۔ این ایس اے ڈوبھال نے کہا کہ پہلی ترجیح زندگی کا حق اور باوقار زندگی کے ساتھ ساتھ افغانستان میں تمام لوگوں کے انسانی حقوق کا تحفظ ہے۔ امداد سب کے لیے قابل رسائی ہونی چاہیے اور بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت تمام ذمہ داریوں کے احترام کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے افغانستان میں کئی دہائیوں سے بنیادی ڈھانچے، مواصلات اور انسانی امداد پر توجہ مرکوز کی ہے اور اراکین کی اجتماعی کوششوں سے ہم افغانستان کے لوگوں کو ایک بار پھر ایک خوشحال اور زندہ قوم بننے میں مدد کر سکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *