ابلاغی ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ذریعہ جمع کی جانے والی برقی خفیہ اطلاعات سے انکشاف ہوا ہے کہ کشمیر میں تشدد کو ہوا دینے کے لئے ایک نئے دہشت گرد گروہ”دی ریزسٹنس فرنٹ“(مزاحمتی محاذ)یا ٹی آر ایف کے سوشل میڈیا پرفعال عناصرپاکستان کے شہر اسلام آباد سے کام کر رہے ہیں۔سنڈے گارجئین نے اطلاع دی ہے کہ ٹی آر ایف نام کی کوئی نئی دہشت گردانہ تنظیم نہیں ہے بلکہ راولپنڈی کے فوجی ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) نے لشکر طیبہ کے لئے ایک نیا نام تجویز کیا ہوا ہے (لشکر کو جس نئے نام سے پکارا جا رہا ہے وہکشمیر کا مزاحمتی محاذ ہے)۔ہندوستانی اخبار کی خبر کے مطابق ، یہ حملے ٹی آر ایف کی تخلیق کرنے کے پس پشت کارفرما دماغ کے مطابق ایک”مقامی“گروپ ٹی آر ایف سے منسوب ہوں گے۔
ایجنسیوں کی جمع کردہ اطلاعات کے مطابق،جنہیں دی سنڈے گارجین نے بھی دیکھا ہے ،سوشل میڈیا پر ٹی آر ایف کی آن لائن موجودگی کو فروغ دینے میں پیش پیش رہنے والے ایک مشہور ٹویٹر ہینڈل ”ریزسٹ فرنٹ“ آئی فون کے ذریعے اسلام آباد سے چلایا جارہا تھا۔اس سسٹم کے آئی پی ایڈریس کا ، جہاں سے اسے چلایا جا رہا تھا ، ہندوستانی ایجنسیوں نے اسلام آباد کے اصل مقام کا سراغ لگا لیا ۔ ٹوئیٹر نے اس آئی ڈی کو معطل کرنے کے بعد ”ویلی ریزسٹنگ“نام سے ایک نئی آئی ڈی بنائی۔ اس کا بھی اسلام آباد میں پتہ لگا لیا گیا اور صارف پی ٹی سی ایل کے نام سے معروف پاکستان ٹیلی مواصلات کمپنی لمیٹڈ کی فراہم کردہ انٹرنیٹ سروس کا استعمال کرکے اس آئی ڈی تک رسائی حاصل کر رہا تھا۔
اخبار کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی آئی ڈی کا اصل مرکز مخفی رکھنے کے لیے اسے پنجاب کے شہر لدھیانہ سے ٹیل نٹ کے ذریعہ استعمال کیا گیا تھا ۔ٹیلنیٹ ایک ایسا نیٹ ورک پروٹوکول ہے جو کسی مختلف مقام سے کمپیوٹر تک رسائی حاصل کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔اس آئی ڈی کا ہینڈلر مارک اینڈرسن @ گرین ویلر (Mark Anderson@greenwalur)کی آئی ڈی سے ٹیلی گرام میسیجنگ ایپلیکیشن پر بھی فعال تھا ، جس پر وہ ایک android فون پر کام کر رہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یہ ہینڈلر اپنے اصل مقام اور شناخت کو چھپانے کے لئے ایک فرضی نمبر استعمال کررہا تھا ، لیکن پھر بھی ہندوستانی ایجنسیاں اس کی موجودگی کا اصل مقام اسلام آباد اور اس کی اصل آئی ڈی کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوگئیں۔ تب ”ویلی ریزسٹ 313“کے نام سے ایک نئی ٹوئیٹر تشکیل دیا گیا اس کا بھی سراغ لگا لیا گیا وہ کراچی کا تھا اور یہ بھی کچھ دن بعد معطل کردیا گیا۔
ہندوستانی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی اسلامی دہشت گرد گروپوںکی ،جنہیں ہندوستان جہادی دہشت گردی کی فیکٹریوں سے تعبیر کرتا ہے ، کی سرپرستی کرنے پرپاکستان پر بین الاقوامی خاص طور پر انسداد دہشت گردی کی مالی اعانت پر نظررکھنے والے ایف اے ٹی ایف کے دباو¿ کو ختم کرنے کے لئے ایک مقامی چہرہ دینے کے لئے پاکستان یہ سب کر رہا ہے ۔ایک سیکورٹی عہدیدار نے ہندوستانی اخبار کو بتایا کہ آئی ایس آئی کی حالیہ دہشت گردانہ کارروائیاں مزاحمتی محاذ یا کم اہم جے کے پیر پنجال امن جیسے ناموں کے انتخاب سے اس مقصد کی عکاسی ہوتی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ لشکر رہنماو¿ں نے ٹی آر ایف کی بنیاد ڈالی ہے ۔