Indian Americans doing well in US electionsتصویر سوشل میڈیا

نیویارک:دو ہندوستانی نژاد امریکیوں نے ریاستی مقننہ میں منتخب ہو کر ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔۔جنیفر راجکمار (38) نیویارک کی ہی نہیں بلکہ کسی بھی ریاست کی قانون ساز اسمبلی کے لئے منتخب ہونے والی پہلی ہندوستانی نژااد امریکی خاتون ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے کے بعد ہماری برادری نے ایسا کیا ہے اور میں جانتی ہوں کہ میں ایسا کرنے والی آخری امیدوار نہیں ہوں۔

نیو یارک کے کوئینز ایریا سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹک پارٹی کی امید وار راجکمار نے 66 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ برادری کے امیدوار امریکی سیاست میں جھنڈے گاڑ رہے ہیں اور انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ آنے والے سالوں میں ہندوستانی امریکی اور امریکی شہری انتخابات لڑیں گے اور اور جیتیں گے۔

اسٹینفورڈ لا اسکول سے فارغ التحصیل راجکمار پہلے نیو یارک کے گورنر اینڈریو کیومو کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔ وہاں انہوں نے 1.3 کروڑ ڈالر کے پروگرام کا خاکہ تیار کیا ، جس میں یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ ریاست کے جن تارکین وطن کی قانون تک رسائی نہیں ہے انہیں نمائندگی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے مجھے بہت فخر ہوا ہے۔

ریپبلکن پارٹی کے نیرج انٹونی بھی ہندوستانی نڑاد امریکی شہری بھی ہیں جو اوہائیو اسٹیٹ سینیٹ کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 3 نومبر کو انہیں اوہائیو کی تاریخ میں ہندوستانی نڑاد پہلے سینیٹر بننے کا موقع ملا۔ واقعتا یہ ایک خاص موقع ہے۔

ہندوستانی امریکی امیدوار بہت سی رکاوٹوں کو پار کررہے ہیں اور انتخابات جیت رہے ہیں۔ مجھے اس کا حصہ بننے کا ایک خاص موقع ملا۔ ہندوستانی مہاجرین کی غیر سرکاری تنظیم ‘ انڈیا ڈائس پورا ‘ کی طرف انتخابات کے بعد منعقد ڈیجیٹل سیاسی تجزیہ کے دوران انٹونی نے یہ بات کہی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *