اسلام آباد: انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے ہندوستانی فوجی کے سربراہ جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر وسیع پیمانے پر ہورہے احتجاج کی طرف سے توجہ بھٹکانے کے لیے ایک ”کوشش“ بتایا۔
بدھ کے روز جنرل راوت نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر سے متصل لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کسی بھی وقت صورت حال کشیدہ ہو سکتی ہے لیکن ہماری فوج کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹنے کو تیار ہے۔
جنرل غفور نے ٹوئیٹر کے سہارے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی فوج کے سربراہ کے اشتعال انگیز بیانات اور ایل او سی پر پیدا حلات سے نمٹنے کے لیے فوج کی تیاریوں کو حسب معمول شہریت قانون (ترمیمی ) کے خلاف ہندوستان بھر میں وسیع پیمانے پر ہونے والے احتجاجوں کی طرف سے دنیا کی توجہ بھٹکانے کی ایک کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج کسی بھی ہندوستانی جارحیت کا منھ توڑ جواب دے گی۔جنرل راوت کا بیان جموں و کشمیر میں ایل او سی سے متصل دو مختلف سیکٹروں میں ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے ایک کمسن بچے کی ہلاکت کے دوروز بعد آیا ہے۔اس گولہ باری میں دو دیگر افراد زخمی ہوئے تھے۔