'Indian Army ready for long haul on LAC with China and deployment in harsh winters,' Parliamentary panel toldتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: ہندوستانی فوج کی اعلیٰ کمان نے پارلیمانی پینل کو حقیقی کنٹرول لائن پر چینی جارحیت کو تفصیل گوش گذار کی اور کہا کہ ہندوستانی فوج چین کے ساتھ حقیقی کنٹرول لائن پر طویل عرصہ تک اپنی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے تیار ہے ۔

پینل کو یہ بھی بتایا گیا کہ ہندوستانی فوج خون منجمد کردینے والی سردی میں بھی مشرقی لداخ میں تعینات رہنے کے لیے تیار ہے۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی قیادت میں فوج کے افسران بالا نے پینل کو مطلع کیا کہ ہندوستان اور چین کی فوجوں کے پیچھے ہٹنے کے عمل میں ایک طویل عرصہ لگ سکتا ہے۔

تاہم ہندوستانی فوج نے یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹنے کے لیے وہ پوری طرح تیار ہے اور اس کے لیے تمام ضروری انتظامات و اقدامات کر لیے گئے ہیں۔15جون کو لداخ کی وادی گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ خونریز جھڑپ میں 20ہندوستانی فوجی شہید ہو گئے تھے۔در اصل چینی فوجی ایک مشق کرنے کے بہانے ہندوستان سے متصل سرحد پر تعمیرات کر رہے تھے اور بعد میں شین جیانگ میں تعینات اس کے فوجی تیزی سے ہندوستانی علاقہ میں گھس گئے تھے۔

چین کی فوج ابھی تک 40ہزار سے زائد فوجیوںکو سرحدی علاقوں میں تعینات کر چکی ہے اور اپریل مءسے ہی اس علاقہ میں اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کر رہی ہے۔لیکن اب فریقین میں فوجوں کی واپسی کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

شمالی گلوان علاقہ کے دیپسانگ میدانی علاقوں میں ٹکراؤ دور کرنے کے لیے 8اگست سے ہندوستانی اور چینی فوجوں کے درمیان میجر جنرل سطح کے مذاکرات چل رہے ہیں۔

خبررساں ایجنسی آئی اے این ایس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ دیپسانگ میدانی علاقوں میں فوجیوں اور فوجی ساز وسامان کی عدم توسیع کے لیے دولت بیگ اولدی میں مذاکرات ہو رہے ہیں۔مذاکرات میں ہندوستانی وفد کی قیادت 3 ماؤنٹین ڈویژن کے جی او سی میجر جنرل ابھیجیت باپت کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *