International community should be aware of Iran's support to Houthisتصویر سوشل میڈیا

ریاض:(اے یو ایس ) سعودی عرب کی وزارت توانائی کے ایک سرکاری ذریعے نے جمعے کو بتایا کہ شمالی جدہ میں پٹرولیم مصنوعات کے ڈسٹری بیوشن کے اسٹیشن پر جمعہ کی شام 5 بجکر 25 منٹ پر میزائل حملہ کیا گیا۔ اسی طرح گذشتہ شام پانچ بجے جازان کے علاقے میں واقع “المختارہ” اسٹیشن پر بھی میزائل سے حملہ کیا گیا۔ تاہم ان مجرمانہ حملوں کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ذرائع نے سعودی عرب کی جانب سے ان تخریب کاری کے حملوں کی شدید مذمت کی جس کا مملکت کے مختلف خطوں میں اہم تنصیبات اور شہری املاک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سعودی عرب نے ان حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔

ذریعے نے کہا کہ سعودی عرب نے پہلے کہا تھا کہ وہ ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیا کی جانب سے تیل کی تنصیبات پر مسلسل تخریب کاری کے حملوں کی روشنی میں عالمی منڈیوں میں تیل کی سپلائی میں کسی بھی قسم کی کمی کی ذمہ داری قبول نہیں کرے گا۔ذریعے نے زور دے کر کہا کہ سعودی عرب اس بات کی اہمیت پر زور دیتا ہے کہ عالمی برادری ایران کے اس خطرے سے آگاہ ہے کہ ایران دہشت گرد حوثی ملیشیا کو بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی اور بغیر پائلٹ کے جدید طیارے فراہم کر رہا ہے، جس کے ذریعے وہ تیل اور گیس کی پیداوار کے مقامات کو نشانہ بناتے ہیں۔ ان حملوں سے مملکت میں تیل کی پیداوار، پروسیسنگ اور ریفائننگ کے شعبوں پر سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

اس سے مملکت کی پیداواری صلاحیت اور عالمی منڈیوں کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی صلاحیت پر اثر پڑے گا۔اس سے بلاشبہ عالمی منڈیوں میں توانائی کی فراہمی کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ ہے۔ذریعے نے زور دے کر کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ دہشت گرد تخریب کاری کے حملے اور ان کے پیچھے صرف مملکت کوہی نشانہ بنانا نہیں بلکہ ان کا مقصد دنیا میں توانائی کی سپلائی کی سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ اس طرح عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *