Investors claim previous govt owes '60 billion Afghani'تصویر سوشل میڈیا

کابل: فغانستان تجارتی کمپنیوں اور سرمایہ کاروںکی یونین(اے سی سی آئی یو) کا دعویٰ ہے کہ سابق حکومت یونین کے ممبران کی بینک گارنٹی، ترسیلات زر اور سیکورٹی کے ذریعے سرمایہ کاروں کی 60 بلین افغانی(67کروڑ28لاکھ 39ہزار640ڈالر) کی مقروض ہے اور امارت اسلامیہ کو اس کا باقاعدہ حل تلاش کرنا چاہیے۔یونین کے سربراہ محمد باز غیرت نے کہا کہ اگر یہ رقم سرمایہ کاروں کے حوالے کر دی جائے تو وہ افغانستان میں سرمایہ کاری کریں گے جس سے بہت سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

افغانستان کی کمرشل کمپنیوں کے سربراہ محمد باز غیرت نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری اور بے گھر ہونے کی بلند شرح کو دیکھتے ہوئے ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر یہ قرضے ہمیں واپس کر دیے گئے تو ہم سرمایہ کاری کے شعبے میں فیکٹریوں کی تعداد سینکڑوں سے بڑھا کر ہزاروں تک لے جائیں گے ۔غیرت کے مطابق امارت اسلامیہ کو ایک خصوصی کمیشن قائم کرنا چاہیے تاکہ ملک چھوڑ کر جا نے والے افغان سرمایہ کاروں کی واپسی میں آسانی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسلامی امارات سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ بیرون ملک سے افغان سرمایہ کاروں کو وطن واپس لانے کے لیے کمیشن برائے واپسی سیاسی شخصیات کے طرز پر ایک خصوصی کمیشن تشکیل دیا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یونین امریکہ کو تلقین کرتی ہے کہ افغانستان کا منجمد فنڈ جاری کر دے۔دریں اثنا اغان چیمبر آف انڈسٹرئیز اینڈ مائنز نے کہا کہ بینک کاری کا مسئلہ ہنوز حل طلب ہے کیونکہ سرمایہ کار خام مال کے لیے رقم کا تبادلہ نہیں کر پارہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *