نئی دہلی: کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا میں منعقد ایک پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے شرکت کرتے ہوئے سرعلامہ اقبال کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ اردو شاعری کی آبرو اور مفکر علامہ اقبال سے بڑا محب وطن کوئی نہیں ہے۔ پروفیسر واسع نے مزید کہا کہ علامہ اقبال کا ہمالیہ اور ہندوستان کی شان میں پیش کیا گیا قومی ترانہ غیر معمولی ہے، وہ بنیادی طور پر امن و آشتی کے علمبردار ہیں۔ وہ آج ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ تعالی علیہ کے 144ویں یوم و لادت کے موقع پر ’ فروغ اردو کے لئے تحریک لائحہ عمل‘ بعنوان اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اور آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے اشتراک سے منعقد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ عالمی یوم اردو کے حوالے سے اجلاس کے کنوینر حکیم و ڈاکٹر سید احمد خان نے افتتاحی کلمات میں مہمانان کا استقبال کیا اور اپنی تقریر میں کہا کہ حضرت علامہ اقبالؒ نے پوری زندگی مسلم قوم کو جگانے کی کوشش کی ہے اور ان کے یوم پیدائش کی مناسبت سے 1997سے ہی یوم اردو منانے کا سلسلہ لگاتار جاری ہے ۔
مہمان ذی وقار کی حیثیت سے شریک سینئر صحافی ڈاکٹر معصوم مرادآبادی نے افسوس کے ساتھ کہا کہ ہمارے اطبا جنہیں اردو زبان کے فروغ کی خاطر اردو زبان میں ہی دوائیں وغیرہ لکھنی چاہئیں ، مگر افسوس وہ انگریزی میں لکھتے ہیں۔ معصوم مرادآبادی نے اپنے مشاہدہ کے حوالے سے کہا کہ اردو کا مقابلہ صرف ہندی زبان سے ہی ہے، کیونکہ جس صوبے ،جیسے بنگال ، مہاراشٹر ، تلنگانہ، کرناٹک وغیرہ میں ہندی زبان نہیں ہے ، اردو پروان چڑھ رہی ہے۔
معروف عالم دین مولانا محمد رحمانی نے اردو زبان کے فروغ سے متعلق سیر حاصل اظہار خیال کیا۔ جبکہ صدارتی خطبہ میں ماہر اقبالیات پروفیسر عبد الحق نے فکر انگیز گفتگو میں کہا کہ اردو زبان کے فروغ کے لیے ہمیں خود آگے آنا چاہئے۔ اور اس کو کسی مذہب سے نہیںجوڑنا چاہئے۔ کیونکہ زبانیں کسی مذہب کی محتاج نہیں ہوتیں۔ کانگریس کے قومی ترجمان م۔ افضل نے پروگرام کے منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایسے پروگراموں کو وقت کی ضرورت بتایا ۔ اس موقع پر معروف شاعر متین امروہوی و دیگر نے قومی ترانہ علامہ اقبال کی شان اقدس میں گلہائے عقیدت پیش کیا۔ قبل ازیں مولانا برہان احمد قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس دوران تقریب میں مہمانان کے دست مبارک سے مختلف میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی اہم شخصیات کو ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔
جن شخصیات کو ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا ان میں ڈاکٹر شمس بدایونی، فاروق ارگلی، ڈاکٹر محمد نثار، فاروق سید، ڈاکٹر تابش مہدی، ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب، آفتاب حسنین، محمد رامش، امیر احمد صدیقی، سنجے رائے، کوشل شرما اور محترمہ شبانہ ہیں۔ اس موقع پر مہمانان کے ہاتھوں خادمہ بیگم (بیگم ابو الخیر) کی حیات و خدمات کے حوالے سے ایک یادگار مجلہ کا اجرکیا گیا۔ تقریب میں معروف صحافی ا ور وائس آف امریکہ کے نمائندے سہیل انجم ، سماجی کارکن محمد سلیم قدوائی و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں حکیم ارباب الدین ، حکیم عطاءارحمٰن اجملی، محمد سہیل، زبیر شیخ اقبال خوشرتر و دیگر نے اہم کردار ادا کیا۔