اقوام متحدہ 🙁 اے ےواےس) اقوام متحدہ کے جوہری امور کےنگران ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق باوجود اس کے کہ مغرب ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی پر اس کے رد عمل کا انتظار کررہاہے، ایران یورینیم کی افزودگی کے اپنے جدید پروگرام کو مزید بہتر بنانے کی جانب پیش رفت جاری رکھے ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں نتانز میں قائم یورینیم کی افزودگی کے زیر زمین فیول اینرچمنٹ پلانٹ یا ایف ای پی میں نصب کیے گئے آئی آر۔6سینٹری فیوجیز کےتین جدید گروپس میں سے پہلے گروپ نے یورینیم کی افزودگی شروع کر دی گئی ہے۔
سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ آئی آر۔ 6 جدید ترین اور کارکردگی میں پہلی آئی آر۔ون جنریشن سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔حال ہی میں اس نے ایک اور مقام پر آئِی آر سکس مشینوں کےساتھ افزودگی کے اپنے عمل کو بڑھایا ہے۔ گزشتہ ماہ ایک پہاڑ کے نیچے زیر زمین مقام ، فورڈو میں ایک اور آئی آر سکس نے یو رینیم کو بیس فیصد تک افزودہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ایران اور امریکہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے کسی معاہدے کی جانب بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں جس میں ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے خاتمے کے بدلے اس کی جوہری سرگرمیوں پر پابندیا ں عائد کر دی گئی تھیں۔
امریکہ کی جانب سے اس معاہدے کو 2018 میں ختم کر دیے جانے کے بعد ایران کو ان پابندیوں کی ایک ایک کر کے خلاف ورزی کا موقع ملا۔ایک سال سے بھی زیادہ عرصے کے بالواسطہ مذاکرات کے بعد ایران نے کہا ہے کہ وہ یورپی یونین کی جانب سے، جو ان مذاکرات کو مربوط کر رہی ہے، پیش کیے گئے ایک مفاہمتی متن پر امریکہ کے تازہ ترین تبصروں پر جلد اپنا جواب پیش کرے گا۔
