Iran accredits Islamic Emirate diplomat: Sourceتصویر سوشل میڈیا

تہران: سفارت خانہ افغانستان واقع تہران(ایران) کے ایک ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے سفارت خانے میں امارت اسلامیہ کے ایک سفارت کار کو تسلیم کر لیا ۔ذرائع نے طلوع نیوز کو بتایا کہ اگرچہ سابق حکومت کے سفارت کار اب بھی ایران میں سفارتی کی خدمات سے متعلق بڑے معاملات خود دیکھ رہے ہیں تاہم امارت اسلامیہ کے سفارت کار تھرڈ سیکرٹری کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ایک افغان سابق سفارت کار سید نور اللہ راغی نے کہا کہ ایران کچھ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے تیار ہے۔

دونوں ممالک ایک طویل سرحد میں شریک ہیں اور منشیات اور انسانی اسمگلنگ جیسے دھندے سرحد پر ہوتے رہتے ہیں اس لیے ایران ان امور کو افہام و تفہیم سے طے کرنا چاہتا ہے ۔ ایران میں ایک افغان صحافی عباس حسینی نے کہا کہ یہ اقدام فریقین کے تال میل میں اضافہ کرے گا اور امارت اسلامیہ دونوں ممالک کے درمیان خاص طور پر ایران میں افغان مہاجرین کے بارے میں ہونے والی نقل و حرکت سے باخبر رہے گی۔اس دوران، امارت اسلامیہ کے حکام نے تہران میں نئے سفارت کار کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی، صرف یہ بتایا کہ امارت اسلامیہ کے متعدد سفارت کار سفارت خانوں میں کام کر رہے ہیں۔

امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ ہمارے سفارت کار کئی ممالک میں قونصل خانہ کی خدمات میں مصروف ہیں لیکن خاص طور پر ایران کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ایرانی وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ وہ امارت اسلامیہ کے ساتھ سفارت کاری میں مصروف ہے لیکن اس نے یہ بھی کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم نے امارات اسلامیہ کو تسلیم کر لیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ دارالحکومتوں اور سفارت خانوں کے درمیان سفارت کاروں کو بھیجنا معمول کی بات ہے اور اس کا مطلب تسلیم کرنا نہیں ہے۔امارت اسلامیہ کی قیادت میں چین، پاکستان، قازقستان اور بعض خلیجی اور افریقی ممالک سمیت کئی ممالک میں سفارت کار موجود ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *