Iran arests UK diplomat for alleged spyingتصویر سوشل میڈیا

تہران: ایران میں برطانوی مشن کے نائب سربراہ جائلز وائٹیکر اور کئی دیگر افراد کو بدھ کے روز جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ ان سفارت کاروں کو اسلامی انقلابی گارڈز کور آئی آر جی سی نے میزائل مشق کے دوران ممنوعہ علاقے میں جاسوسی اور مٹی کے نمونے لینے کے ان کے دعوؤں پر حراست میں لیا ہے۔ آئی آر جی سی نے ویڈیو فوٹیج جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وائٹیکر کو اس جگہ کے قریب دیکھا گیا جہاں ایرانی فوج میزائل مشقیں کر رہی تھی۔دی یروشلم پوسٹ کے مطابق قونصلیٹ نے معافی مانگ لی ہے اور اسے نکال دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد میں سے ایک یونیورسٹی کے ساتھ سائنسی تبادلوں میں شریک کے طور پر ایران میں داخل ہوا تھا۔

آئی آر جی سی نے یہ بھی دعوی ٰکیا کہ مشتبہ شخص نے کچھ علاقوں میں مٹی کے نمونے لیے تھے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سفارت کاروں کو اکثر فوجی مقامات کی تلاش اور ساز و سامان اور گولہ بارود کی شناخت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے گئے سفارت کاروں کو ایران کی فائل کے فوجی پہلوو¿ں سے متعلق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے پاس ایک نیا کیس بنانے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ اعلی ٰسطحی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جے سی پی او اے جوہری معاہدے میں واپسی کی کوششیں تعطل کا شکار ہیں۔ ایران نے جولائی 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جے سی پی او اے پر دستخط کیے تھے، جس میں ملک پر سے پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں اپنے جوہری پروگرام کو روکنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *