تہران: گذشتہ ماہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کے خلا ف پھوٹ پڑنے والے تشدد کے دوران ہلاک ہونے والے ایک نوجوان کے کنبہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

مہر خبر رساں ایجنسی نے باخبرذریعہ کے حوالے سے بتایا کہ حالیہ تشدد میں مشتبہ حالت میں ہلاک ہونے والے پویا بختیاری کے گھر والوں کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔

ایجنسی نے مزید بتایا کہ یہ لوگ ایک انقلابی پراجکٹ اور حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔

27سالہ بختیاری ایندھن کی قیمتوں میں 200فیصد تک اضافہ کر دیے جانے کے باعث پھوٹ پڑنے والے پر تشدد احتجاج کے دوران مبینہ طور پر تہران کے مغرب میں واقع کاراج سٹی میں مارا گیا تھا۔

اس کے انسٹا گرام پر جسے مبینہ طور پر اب اس کا باپ چلارہا تھا،اس کے چالیسویں کا اعلان کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس کا چہلم جمعرات کو کاراج قبرستان میں منایا جائے گا۔ اس کا انسٹا گرام ابی تک فعال تھا اور اس کے18000فالوورز تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *