Iran calls BRICS membership 'strategic victory' amid tensions with USتصویر سوشل میڈیا

تہران: جمعرات کے روز برکس اجلاس کے اختتام کے موقع پر جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوساکی جانب سے کیے گئے اس اعلان کے بعد کہ ایران سمیت 6 چھ نئے ممبران کو گروپ کے ہمہ وقتی رکن کے طور پر باقاعدہ شامل کر لیا گیا ہے ایران نے برکس میں اپنی مستقل رکنیت کو ایک اسٹریٹجک فتح قرار دیا ۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے سیاسی امور کے نائب سربراہ محمد جمشیدی نے بلاک کی مستقل رکنیت کے حوالے سے سوشل میڈیا پراسے ایک تاریخی اقدام سے تعبیر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران برکس کا مستقل رکن بن گیاہے۔

جمشیدی نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میںمزید لکھا کہ یہ ایران کی خارجہ پالیسی کے لیے ایک تزویراتی فتح ہے جس کے لیے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای اور ملک کے عوام کو مبارکباد۔اس سال برکس سربراہ اجلاس کے میزبان جنوبی افریقہ کے صدر نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھاکہ بلاک نے ارجنٹینا، مصر، ایران، ایتھوپیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو نئے رکن کے طور پر مدعو کیا ہے۔

قبل ازیں برکس کانفرنس میں شرکے لیے جاتے ہوئے ایرانی صدر نے برکس کو دنیا کی ایک نئی ابھرتی ہوئی طاقت قرار دیتے ہوے کہا تھا کہ یہ کانفرنس آزاد ممالک کو جو اقتصادی تعاون کے مشترکہ مقصد کو آگے بڑھاتے اور یکطرفہ کارروائی کے رجحان اور ذہنیت کا مقابلہ کرتے ہیں،اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئی ہے رئیسی نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران برکس کے ساتھ، جو روس، چین، ہندوستان ، جنوبی افریقہ اور برازیل پر مشتمل ہے، تعاون کو بڑھانا چاہتا ہے۔ ایران ان 40 سے زائد ممالک میں شامل ہے جو پہلے ہی برکس میں شمولیت کے لیے اپنی دلچسپی کا اظہار کر چکے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *