دوبئی،: ایران نے بدھ کے روز دعویٰ کیا ہے کہ اس نے تصاویر اور خلا میں ہونے والے تغیرات کے اعداد و شمار جمع کرنے کی مہارت رکھنے والے ایک مصنوعی سیارے کو کامیابی کے ساتھ خلا میں چھوڑا ہے۔یہ ایک ایسا اقدام ہے جو مغربی ممالک کے ساتھ، جنہیں خدشہ ہے کہ ایران اپنی خلائی ٹیکنالوجی کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کر سکتا ہے، کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے ایرنا کے مطابق ایران کے وزیر مواصلات عیسی زارع پور نے کہا ہے کہ نور 3 سیٹلائٹ کو زمین کی سطح سے 450 کلومیٹر (280 میل) اوپر مدار میں رکھا گیا ہے۔البتہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ سیٹلائٹ کب داغا گیا تھا۔
پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر جنرل حسین سلامی نے ایرنا کو بتایا کہ سیٹلائٹ چھوڑا جانا ایک زبردست کامیابی ہے اور یہ سیٹلائٹ ڈیٹا اور تصاویر جمع کرے گا۔سیٹلائٹ چھوڑنے کا تازہ ترین اقدام ایران کے نیم فوجی دستے پاسداران انقلاب کی طرف سے کیا گیا تھا جس میں زبردست کامیابی حاصل ہوئی ہے۔حکام نے یہ بتائے بغیر کہ سیٹلائٹ کہاں سے چھوڑا گیا موبائل لانچر سے راکٹ کے ٹیک آف کرنے کی فوٹیج جاری کی۔
ایران کے پاسداران انقلاب کے ذریعہ چھوڑا جانے والا یہ تیسرا فوجی سیٹلائٹ نور 3 امیجنگ سیٹلائٹ زمین کی سطح سے 450 کلومیٹر کی بلندی پر مدار میں گردش کر رہا ہے۔ایران کے سیٹلائٹ چھوڑے جانے پر امریکی فوج کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹس کو مدار میں چھوڑنے کیلئے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ایران کو طویل دوری تک مار کرنے والے ہتھیار تیار کرنے کے قابل بنا سکتی ہے۔ان طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں میں ممکنہ طور پر جوہری اسلحہ بھی شامل ہے۔ دوسری جانب ایران بارہا ان امریکی دعوو¿ں کی ، کہ اس طرح کی سرگرمیاں بلیسٹک میزائلوں کو جدید بنانے کی کوششیں ہیں،تردید کرتا رہا ہے۔
