تہران: ایران کی شہری ہوابازی اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ اس ماہ کے اوائل میں مار گرائے گئے یوکرینی طیارے پر دو میزائل داغے گئے تھے۔اس بات کا انکشاف اتھارٹی نے اپنی ویب سائٹ پر دو شنبہ کو رات دیر گئے ایک ابتدائی رپورٹ میں کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کاروں نے اس بات کا سراغ لگانے میں کامیابی حاصل کر لی کہ اس طیارے پر دو تور -ایم 1میزائل مارے گئے تھے۔دریں اثنا یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی نے ایران سے پر زور اپیل کی ہے کہ امریکہ کے ساتھ کشیدگی کے اتار چڑھاؤ کے دوران ایرانی پاسداران انقلاب کے ذریعہ غلطی سے مار گرائے جانے والے مسافر بردار طیارے کے بلیک باکس فلائٹ ریکارڈرزیوکرین کے حوالے کر دے۔
ایران کے اس خیال کے بعد کہ بلیک باکسز وہ رکھے گا ،صدر زیلنسکی نے قیف میں ایران کے وزیر برائے شاہراہوں اور شہری ترقی کے وزیر محمد اسلامی سے ملاقات کی۔
زیلنسکی نے اسلامی سے کہا کہ یوکرین کے پاس بوئنگ فلائٹ ریکارڈرز پر اطلاعات پڑھنے کی تکنیکی صلاحیت ہے اور تجربہ کار ماہرین ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرن کے نمائندے جلد ہی خود کوان تکنیکی صلاحیتوں سے واقف کرانے کے لیے یوکرین جا رہے ہیں۔
فریقین اس پر متفق ہو گئے ہیںکہ طیارے کا ملبہ یوکرین کو واپس دے دیا جائے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہلاک شدگان کے لواحقین کو معاوضہ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے۔زیلنسکی نے کہا کہ ایران نے بھرپور تعاون دیا اور طیاری سانحہ کے بعد کیے گئے اپنے تمام وعدے پورےکیے۔
یوکرینی وزیر خرجہ ودئیم پریستائےیکو نے پہلے کہا تھا کہ ایران کے وزیر شہری ترقی یوکرین جیٹ طیارے کو غلطی سے مار گرائے جانے پر باقاعدہ سرکاری طور پر معافی مانگنے قیف آئے تھے۔