تہران:(اے یو ایس ) ایران کے صوبے کردستان میں سیکیورٹی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے 3 افراد ہلاک ہوگئے۔ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق 17 ستمبر سے جاری مظاہروں میں 378 مظاہرین ہلاک ہوچکے، مرنے والوں میں 47 بچے بھی شامل ہیں۔16ستمبر کو مہسا امینی نام کی ایک لڑکی کی حراستی موت کے بعد پر تشدد مظاہروں کے باعث آیت اللہ علی خمینی کی زیر قیادت ملک کی حکومت کو 1979کے اسلامی انقلاب کے بعد سے اب تک کے سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے ۔
خیال رہے کہ ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین کے خلاف ایرانی سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں اب تک 342افراد ہلاک اور 15 ہزار سے زائد مظاہرین گرفتار کیے جاچکے ہیں جبکہ تقریباً نصف درجن کو سائے موت دی جا چکی ہے۔۔مہسا امینی کو حجاب قانون کی خلاف ورزی پر 13 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔مہسا امینی حراست میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے 16 ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں۔
