تہران:(اے یو ایس ) ایرانی جوہری خطرے کے خلاف فوجی کارروائی کرنے کی اسرائیلی دھمکی کی روشنی میں سابق ایرانی وزیر خارجہ کمال خرازی نے، جو رہبر معظم آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر خاص بھی ہیں پریس بیانات میں اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے ملک کے پاس جوہری بم تیار کرنے کی “تکنیکی صلاحیتیں” موجودہیں، تاہم انہوں نے اپنے سرکاری موقف کا اعادہ کیا کہ تہران نے ابھی جوہری ہتھیار تیار کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔
خرازی نے کہا کہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ ایران کے پاس جوہری بم بنانے کی تکنیکی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے بتایا کہ چند ہی
دنوں میں ایران نے یورینیم کی افزودگی کی شرح 20 سے بڑھا کر 60 فی صد کر دی تھی ۔ اسے مزید 90 فی صد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ایران جوہری توانائی کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔یہ پیش رفت امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر
اعظم یائر لپیڈ کی جانب سے گذشتہ جمعرات کو ایران کے ساتھ سفارتی کوششوں پر طویل بحث کے اختتام پر ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے مشترکہ عہد پر دستخط کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
