تہران:(اے یو ایس)ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ جب تک ٹرمپ دور کی پابندیاں ختم نہیں کی جاتیں اس وقت تک تہران جوہری معاہدے کی کلیدی شقوں پر عمل نہیں کرے گا۔
ایران کے رہبر اعلیٰ نے اتوار کے روز ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ اس سے پہلے کہ ایران 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی کرے امریکا کو تہران کے خلاف عائد تمام پابندیوں کو ختم کرنا ہوگا۔
ایران کے نئے سال ‘نو روز’ کے موقع پر ٹیلی ویژن پر خطاب کے دوران مذہبی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے اس معاہدے سے امریکا کے الگ ہونے کے فیصلے پر شدید نکتہ چینی کی اور اسے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ”بڑا جرم” قرار دیا۔ان کا کہنا تھا، ”وہ (ٹرمپ) اپنے ملک کو بدنام کرتے ہوئے، بڑے بھدے طریقہ سے چلے گئے۔
انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ دباو¿ کی پالیسی نا کام ہوچکی ہے اور اگر موجودہ امریکی انتظامیہ بھی اسی راہ پر چلنا چاہتی ہے، تو وہ بھی نا کام ہوگی۔”
خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ان کا یہ موقف ایران کی ”حتمی پالیسی” پر مبنی ہے اور ان کی حکومت پابندیاں ختم کرانے میں ”جلد بازی سے بھی کام نہیں لے رہی ہے۔” انہوں نے کہا، ”جس پالیسی کا ہم نے اعلان کیا ہے اگر وہ اس کو تسلیم کرتے ہوئے اس پر عمل کریں تو پھر ہر چیز درست ہو جائے گی۔ اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو پھر یہی موجودہ صورت حال برقرار رہے گی جو فی الوقت ہے، اور یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔”