اقوام متحدہ: (اے یو ایس )اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک مجوزہ رپورٹ کے مطابق ایران اپنی ایک بندرگاہ کے ذریعے یمن اور دیگرمقامات پر ہزاروں ہتھیار برآمد کر رہا ہے۔امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل کے مطابق اقوام متحدہ کی خفیہ رپورٹ کے مسودے میں بتایا گیا ہے کہ امریکی بحریہ نے بحیرہ عرب میں ہزاروں راکٹ لانچر، مشین گنیں، اسنائپررائفلیں اور دیگرہتھیارپکڑے ہیں۔وہ لکڑی کی کشتیوں اورزمینی نقل وحمل کے ذریعے یمن کواسمگل کیے جارہے تھے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق یہ ہتھیار روس، چین اور ایران میں بنائے گئے تھے اور انھیں بحیرہ عمان پرواقع ایرانی بندرگاہ جاسک سے اسمگل کیا گیا تھا۔
اخبارکی رپورٹ میں امریکی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہےکہ جاسک کوکچھ عرصہ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کے اہلکاروں کی روانگی کے مقام کے طورپراستعمال کیا جاتارہا ہے لیکن اقوام متحدہ کی رپورٹ بندرگاہ سے منسلک مخصوص ہتھیاروں کی ترسیل کے بارے میں پہلا تفصیلی ثبوت فراہم کرتی ہے۔
ایران پرطویل عرصے سے یہ الزام عائد کیاجاتارہا ہے کہ وہ خطے میں خاص طور پرعراق، لبنان، شام اور یمن میں اپنے شیعہ آلہ کاروں کے نیٹ ورک کومالی اور فوجی مدد مہیا کررہا ہے اور اس کردارکے ذریعے مشرق اوسط کے خطے میں تشدد کے شعلوں کو ہوا دے رہا ہے لیکن ایران اس الزام کی تردید کرتا ہے۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق گذشتہ ماہِ دسمبر میں ہی امریکی بحریہ نے بحیرہ عرب میں دوجہازوں سے ایرانی ہتھیاروں کی دوبڑی کھیپ قبضے میں لی تھیں۔انھیں ایران کے پاسداران انقلاب یمن میں حوثی ملیشیا کو بھیجنے کا ارادہ رکھتے تھے۔