تہران: ایران کے نئے سفیر متعین سعودی عرب علی رضا عنایتی نے پیر کے روز تہران سے ریاض روانہ ہونے سے قبل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں صدر رئیسی نے سعودی عرب سمیت پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے لیے دستیاب گنجائشوں اور صلاحیتوں پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تعاون عالمی سطح پر خطے کا درجہ بلند کرے گا اور مغربی ایشیا ئی خطے میں غیر ملکی موجودگی کی ضرورت میں نہ صرف قرار واقعی تخفیف کرے گا بلکہ مجموعی اعتبار سے خطے میں تیسرے فریق کا کھیل ختم ہو جائے گا۔۔ عنایتی نے ایرنا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے عرب ملک کے ساتھ ایک تاریخی معاہدے کے بعد منگل کے روزریاض جائیں گے۔
عنایتی نے روانگی سے قبل ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے حوالے سے وزیر خارجہ سے سفارشات موصول ہوئی ہیں۔ عنایتی نے ایرنا سے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمسائیگی کے اصول کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ہم ان تعلقات میں پیش رفت کرسکیں گے اور فروغ و استحکام دے سکیں گے جو کہ معزز صدر آیت اللہ ڈاکٹر رئیسی کی فکر اور تمنا ہے۔
ایران اور سعودی عرب نے دو طرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کے حوالے سے 10 مارچ کو چین کی ثالثی میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ عنایتی نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب نے دو طرفہ تعلقات کو مکمل طور پر بحال کرنے کے لیے کافی کوششیں کی ہیں۔انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ایران اور سعودی عرب نے اب تک رئیسی انتظامیہ کی ہمسائیگی کی پالیسی کے دائرے میں، جسے رہبر اعلیٰ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی حمایت بھی حاصل ہے، تعلقات کی بحالی میں اچھی پیش رفت کی ہے۔یہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مزید دو طرفہ اور کثیرالجہتی کام کا پیش خیمہ ہے۔
