واشنگٹن:(اے یو ایس )ایرانینژاد امریکی سماجی کارکن اور خاتون صحافی مسیح علی نجاد نے اپنی ٹویٹ میں امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے ایرانی انٹیلی جنس کے ایک نیٹ ورک پر پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے جو بائیڈن انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کے ساتھ مذاکرات روک دے۔ مسیح نے ساتھ ایک وڈیو بھی نشر کی ہے جس میں انہیں امریکی ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کانگریس اور دیگر عہدے داران سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔یاد رہے کہ معروف سماجی کارکن مسیح علی نجاد کئی برسوں سے یہ مطالبہ کر رہی ہیں کہ ایران میں سیاسی بنیادوں پر گرفتار شدگان کو رہا کیا جائے، ملک میں خواتین کی آزادی اور آزادی اظہار کو یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ دو سال قبل مسیح کے بھائی کو بھی تہران کی پالیسی کے خلاف سیاسی مواقف رکھنے کے سبب گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس کا مقصد مسیح پر دباو¿ ڈال کر انہیں خاموش رہنے پر مجبور کرنا تھا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کو دیے گئے ایک سابقہ انٹرویو میں مسیح علی نجاد نے باور کرایا تھا کہ وہ کسی طور اپنے موقف سے دست بردار نہیں ہوں گی۔واضح رہے کہ وزارت خزانہ نے مذکورہ نیٹ ورک پر بیرون ملک اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ایرانیوں کو نشانہ بنانے اور امریکی سرزمین پر ایک امریکی خاتون شہری کے اغوا کی کوشش کے الزامات عائد کیے ہیں۔ علاوہ ازیںکئی بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی ایرانی حکام پر بیرون ملک اپوزیشن عناصر کے اغوا اور ان کے تعاقب کا الزام عائد کرتی رہی ہیں۔ یہاں تک کہ اپوزیشن شخصیات کی آوازیں بند رکھنے کے لیے ان کے اجتماعات کو دھماکوں کا نشانہ بنائے جانے سے بھی گریز نہیں کیا جاتا۔