لندن: برطانیہ نے یو کے سفیر متعین ایران کی گرفتاری کو بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی بتایا۔ سفیر روب میک کائرایرانی فوج کے ذریعہ مار گرائے جانے والے یوکرین کے ایک مسافر بردار طیارے کے ہلاک شدگان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ایک اجتماع میں شرکت کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔

مسٹر میک کائر اس تعزیتی جلسہ کو احتجاج میں بدلتا دیکھتے ہی وہاں سے نکل پڑے ۔لیکن انہیں یہ الزام لگا کر گرفتار کر لیا گیا کہ انہوں نے مظاہرے کرانے میں معاونت کی ہے۔ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس اراغچی نے کہا کہ انہیں ایک غیر قانونی اجتماع میں شرکت کرنے والے ایک غیر ملکی کے طور پر حراست میں لیا گیا تھا۔

مسٹر اراغچی نے،جنہوں نے پہلے میک گوائر کی گرفتاری کی تردید کی تھی ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ جب پولس نے انہیں یہ بتایا کہ برطانوی سفیر گرفتار کیا گیا ہے تو انہوں نے سوچا ایسا ہونا ناممکن ہے۔ لیکن انہوں نے جب معلومات حاصل کیں تو فون پر مسٹر میک گوائر کی گرتفتاری کی تصدیق کر دی گئی اور انہیں15منٹ بعد رہا کر دیا گیا۔ ا

یک ٹوئیٹ میں مسٹر میک گوائر نے احتجاجوں میں حصہ لینے کی تردید کی اور وزیر خارجہ ڈومینک راب نے ان کی گرفتاری کی مذمت کی۔مسٹر میک گوائر نے کہا کہ وہ تو محض ایک تعزیت جلسہ میں شرکت کے لیے گئے ھتے نیز ان مار گرائے جانے والے یوکرینی طیارے کے ہلاک مشدگان میں کچھ برطانوی شہری بھی شامل تھے۔

میک گوائر نے مزید کہا کہ سفارت کاروں کو گرفتار کرنا تمام ممالک میں غیر قانونی ہے۔وزیر سلامتی برینڈن لوئس نے کہا کہ سفیر کی گرفتاری قطعی طور پر ناقابل قبول اور 1961کے ویانا کن ون شن کی صریح خلاف ورزی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *