لندن: نئی افغان حکومت کی درخواست پر ایران نے افغانستان کو ایندھن کی برآمدات شروع کر دی۔ ایک ایرانی عہدیدار نے کہا کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ امریکی فوجی انخلا کے بعد بر سر اقتدار آنے والی طالبان حکومت پابندی زدہ ملک کا تیل کھلم کھلا خریدنے کے لیے خود کو بااختیار محسوس کر رہی ہے۔
افغانستان میں گیس کے نرخ 900ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئے ہیں ۔بڑھتی قیمت کا مقابلہ کرنے لیے نئی طالبان حکومت نے ایران سے کہا ہے کہ وہ تاجروں کے لیے اپنی سرحدیں کھلی رکھے۔ ایران کے تیل و پیٹرو کیمیکل ایکسپورٹرز یونین کے ترجمان اور بورڈ ممبر حامد حسینی نے کہا کہ طالبان نے ایران کو پیغامات ارسال کیے ہیں کہ ’آپ پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات جاری رکھ سکتے ہیں ۔
طالبان نے ایرانی تاجروں اور ایرانی چیمبر آف کامرس کو۔ جس کے حکومت سے گہرے روابط ہیں،پیغامات بھیجے ہیں۔جس کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ ایران کسٹم انتظامیہ نے، جو حکومت کا ہی ایک جزو ہے، افغانستان کو ایندھن برآمدات پر عائد پابندی، جو افغانستان میں تجارت کے تحفظ کے حوالے سے ایران کی تشویش کے پیش نظر6اگست کو عائد کی گئی تھی، اٹھا لی۔ حسینی نے کہا کہ ایران کی یہ تشویش طالبان کا رویہ دیکھنے کے بعد دور ہوئی ہے۔