واشنگٹن:(اے یو ایس)امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز کی جانب سے جاری ایک بیان میں ایرانی مالیاتی سیکٹر پر مکمل طور پر پابندیاں عائد کرنے سے متعلق امریکی انتظامیہ کے اقدام کو سراہا گیا ہے۔ کروز امریکی سینیٹ میں خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔
اپنے بیان میں کروز کا کہنا تھا کہ “اوباما-بائیڈن کی انتظامیہ نے ایران کے ملاو¿ں کو پھر سے عالمی مالیاتی نظام سے جوڑ دیا تھا اور انہیں جوہری معاہدے کے تحت اربوں ڈالروں سے نواز دیا جب کہ یہ معاہدہ کسی المیے سے کم نہیں۔ اس کے نتیجے میں ایرانی نظام منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ میں کامیاب رہا”۔
کروز نے مزید کہا کہ “میں یہاں (ڈونلڈ) ٹرمپ کی انتظامیہ کو شاباش دوں گا کہ وہ اس نوعیت کے اقدام کے واسطے حرکت میں آئی۔ اس کے نتیجے میں عالمی مالیاتی نظام کو تحفظ ملے گا اور ایران کے شرپسند علاقائی نفوذ میں کمی آئے گی۔ میں ان پابندیوں پر عمل درامد کو یقینی بنانے کے واسطے امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہوں”۔دسمبر 2018ءمیں سینیٹر ٹیڈ کروز نے ایک قانونی بل پیش کیا تھا جس کا مقصد ایران کو غیر قانونی فنڈنگ پر پابندی سے متعلق قانون کے حصے کے طور پر ایرانی مالیاتی سیکٹر کو سزا کا مستحق ٹھہرانا تھا۔
رواں سال کے اوائل میں سینیٹر ٹیڈ کروز نے مالیاتی ورکنگ ٹیم FATF کی جانب سے ایران کے خلاف اقدامات کے تعطل کو ختم کرنے کو سراہا۔ فروری 2019ءمیں سینیٹر کروز نے امریکی وزیر خزانہ منوچن اسٹیفن کو ایک خط بھیجا جس میں ٹرمپ انتظامیہ پر زور دیا گیا تھا کہ وہ امریکا کی آواز اور نفوذ کو استعمال کرے تا کہ مالیاتی اقدامات سے متعلق ورکنگ ٹیم ایران کے خلاف اقدامات کو لاگو کرے۔