تہران:لبنان میں شیعہ مسلمانوں کی ایک انتہائی طاقتور سیاسی اور فوجی تنظیم حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ معاہدے پر،جس کے نتیجے میں خطے کی سرگرمیوں میں خاطر خواہ تبدیلی آسکتی ہے، اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک یادگار اقدام اور نئے دور کی علامت سے تعبیر کیا۔قاسم نے سعودی مملکت کے درمیان حالیہ تعلقات اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ساتھ لبنان اور خطے کی صورتحال پر اس کے اثرات پر ان کے خیالات کے حوالے سے استفسار کیے جانے پر کہا کہ ہم کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ پر مسرت ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کو جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔
انہوں نے تسنیم کو ہفتے کے روز شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں بتایا کہ علاقائی ممالک بھی چین سے رہنے، پائیدار سلامتی سے لطف اندوز ہونے اور اقتصادی تعاون کے حقدار ہیں۔ لہذا ہم اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ یہ معاہدہ برقرار رہے گا۔ کیونکہ یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے اور وہ اس مسئلے سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کے اثرات اور نتائج کو دیکھتے ہوئے مزید کہا کہ اس معاہدے کے خطے تمام علاقائی ممالک بشمول لبنان میں ان دونوں ممالک کے اہم کردار پر قدرتی طور پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ تاہم وقت اس اثر کی حد اور نوعیت کا تعین کرے گا۔ ایسے موڑ پر جو اثرات مرتب ہوں گے نفسیاتی اور مثبت ہوں گے۔ لبنان محاذ آرائی کا میدان نہیں بنے گا۔