Iran seeks protection of its diplomatic missions in Afghanistanتصویر سوشل میڈیا

تہران: ایران نے اپنے یہاں افغان پناہ گزینوں کے ساتھ بد سلوکی کے مبینہ واقعات پر ردعمل میں مختلف صوبوں میں افغانوں کے احتجاجی مظاہروں کی روشنی میں افغانستان میں اپنے سفارتی مشنوں کی حفاظت اور اپنے سفارتی دفاتر و قونصل خانوں میں محفوظ کام کاج کی ضروری ضمانت چاہی ہے۔

ایران کی جانب سے یہ اپیل اس کے خارجہ ترجمان سعید خطیب زادے نے ایک پریس کانفرنس میں کی۔ ایرانیوں اور افغانوں کے درمیان گہرے تاریخی اور کثیر پرتی تعلقات اور صدیوں سے ایرانی عوام و حکومت کی جانب سے افغان عوام کی معزز مہمان نوازی و خاطر تواضع کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے ایران اور افغانستان کے درمیان منافرت کا بیج بونے کی سازش رچنے والے سازشیوں اور بد خواہوں کے منصوبوں کے خلاف انتباہ دیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے ایران اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں تلخی پیدا کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر جذبات بھڑکانے والے ویڈیوز اور تبصرے آرہے ہیں ۔بیان میں دونوں ملکوں کے عوام اور حکام سے مزید چوکنا رہنے کہا گیا ہے۔ واضح ہو کہ منگل کے روز کابل مین صحت عامہ چوک پر ایران کے خلاف مظاہرہ ہوا جس میں افغان پناہ گزیوںسے بدسلوکی پر ایران کی مذمت کی گئی ۔پیر کے روز ایرانی سفارت خانہ واقع کابل کے سامنے بھی درجنوں افغان جمع ہو گئے ۔

علاوہ ازیں افغانستان کے جنوب مشرقی صوبہ خوست کے دارالخلافہ خوست شہر میں بھی درجنوں لوگوں نے ایران کی افغان پناہ گزینوں کے ساتھ بد سلوکی کی حالیہ خبروں پر ایران کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ خوست کے ایک رہائشی حبیب خان نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں سے قانون کے عین مطابق سلوک کرنا چاہئے۔یہ قطعی نامناسب اور غیر انسانی امر ہے کہ ایران میں کسی افغان بچے یا جوان کو ہلاک کر دیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *