Iran Sentences 400 People To Prison For Up To 10 Years Over Protestsتصویر سوشل میڈیا

تہران: ایران کی عدالتوں نے حقوق نسواں کی حمایت میں کیے جانے والے مظاہروں میں حصہ لینے پر 400سے زائد افراد کو دس سال قید کی سزا سنا دی۔ تہران کے منصف اعلیٰ علی الغاثی مہر نے مطلع کیا کہ ججوں نے فسادیوں کو مخلتف میعاد کی سزا دی ہے۔ انوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ 160احتجاجیوں کو اور80افراد کو دو تا پانچ سال کی سزائے قید سنائی گئی جبکہ بقیہ60افراد کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ان سزاؤں سے قبل ایران میں مظاہروں میں حصہ لینے ور تشد برپا کرنے کے الزام میں کم و بیش درجن بھر افراد کو سزائے موت بھی سنائی جا چکی ہے ، تازہ ترین واقعہ میں ایک نوجوان اور ابھرتے ہوئے ہونہار فٹبال کھلاڑی امیر نصر ٓزادانی کو سزائے موت سنائی گئی ہے جبکہ ان میں سے جنہیں سزائے موت سنائی گئی ہے، دو افراد کے خلاف سزائے موت پر عمل آوری ہو چکی ہے اور انہیں سلامتی دستوں کے اہلکاروں کو ہلا ک کرنے کے الزام میں پھانسی دے دی گئی۔

واضح رہے کہ 22سالہ ایرانی دو شیزہ مہسا امینی کی، جسے اپنے والدین کے ہمراہ تہران میں بلا حجاب گھومنے پر اخلاقی پولس نے گرفتارکر لیا تھا ،گرفتاری کے و روز بعد پولس حراست میں ہی موت ہوجانے کے بعد عوام میں اشتعال پیداہو گیا اور اس کے خلاف احتجاج میں مظاہرے ہونے لگے جس نے رفتہ رفتہ ملک گیر پیمانے پرمظاہروں اور اسلامی حکومت کے خلاف انقلاب جیسی کی شکل اختیار کرلی ۔ یہ وہ مظاہرے ہیں نہیں 1979کے مظاہروں کے بعد ،جو ملک میں اسلامیانقلاب اور رضا شاہ پہلوی حکومت کا تختہ پلٹنے کا باعث بن گیا تھا،اب تک کے سب سے زیادہ بڑے احتجاج او مظاہروں سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *