Iran shows strong reaction to Zionist regime PM's visit to UAEتصویر سوشل میڈیا

تہران: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اسرائیل کے وزیر اعظم کے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دورے پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔ سعید خطیب زادہ نے مغربی ایشیا میں صیہونی ملک کی فتنہ انگیز موجودگی کو مستحکم کرنے والے کسی بھی اقدام کے خلاف سنجیدگی سے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کا کوئی بھی اقدام علاقائی سلامتی میں خلل ڈالتاہے اور مصلحت و مفادات کے خلاف ہے۔

انہوں نے علاقائی ممالک کو عالم اسلام کے قبلہ اول کے طور پر القدس کی آزادی کے لازوال اور یقینی آئیڈیل کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک نے اسرائیل کی بد اعمالیوں اور بدنام زمانہ کارروائیوں کو فراموش نہیں کیا ہے جو کہ پورے علاقائی حادثات کا باعث بنی ہیں اور اس کے ساتھ تعلقات کو معمول بنانے کے مخالف ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست کے ، جو خطے میں گزشتہ 70 سالوں کے دوران عدم تحفظ، کشیدگی اور جنگ کے رجحان کا سبب اور ذریعہ ہے، وزیر اعظم کا خیرمقدم کرناتمام عرب اور اسلامی جغرافیائی علاقوں میں یا د رکھا جائے گا علاقائی قوموں اور دنیا کے تمام آزادی کے متوالوں کے ذہنوں میں باقی رہے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ القدس کی قابض ریاست اسلامی اور عالم عرب کی نمبر ایک دشمن ہے ۔صیہونی وزیر اعظم کا متحدہ عرب امارات کا دورہ اور ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زاید آل النہیان کے ساتھ ان کی ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی جب گزشتہ رات اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر نابلس میں ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا۔متحدہ عرب امارات کے ولی عہد جو اپنے ملک کی مسلح افواج کے سپہ سالار ہیں صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے میزبان تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *