تہران: ایران نے سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس مرض کو سیاسی عینک سے نہ دیکھے اور اسے سیاسی نہ بنائے۔
اس ضمن میں اس کی وزارت برائے امور خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے منگل کے روز کہا کہ سعودی عرب سے التماس ہے کہ وہ کورونا وائرس وبا کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کرے۔
روسی خبر رساں ایجنسی اسپتنک کے ذریعہ یہ معلوم کیے جانے پر کہ کیا وجہ ہے کہ ایران سعودی شہریوں کے پاسپورٹس پر ویزا مہر نہیں لگا رہا انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ پہلے ہی اس معاملہ کی وضاحت کر چکی ہے اور حٰرت ہے کہ سعودی عرب نے یہ معاملہ پھر اٹھا دیا۔
”ہم پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیںکہ الیکٹرانک ویزا جاری کرنے کے ضابطے سوائے برطانوی، امریکی اور کناڈیائی پاسپورٹ رکھنے والوں کے تمام ممالک کے شہریوں کے لیے یکساں ہیں۔ اور ترقی یافتہ ملکوں کے لیے مرتب ویزا ضابطے کے مطابق دخول اور خروج مہریں ثبت کرنا منع ہے۔
موسوی نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے اس کا کوئی واسطہ نہیں ہے اور سعودی عرب سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس موذی مرض پر سیاست نہ کرے اور اس سلسلہ میں الزام تراشیاں بند کر دے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں سعودی عرب نے کہا تھا کہ ایران سعودی شہریوں کو ویزا ضابطے کی کارروائی کے بغیر ایران آنے جانے کی اجازت دے کر کورونا وائرس کے حملے کا دائرہ اور بھی وسیع کر کے اسے پورے سعودی عرب میں پھیلانے کی سازش رچ رہا ہے ۔
اس ضمن میں خادم حرمین شریفین و فرمانروائے مملکت شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی زیر صدارت سعودی کابینہ کے ایک اجلاس طلب کیا گیا جس میں سعودی شہریوں کے پاسپورٹوں پرمہر لگائے بغیرانہیں ایران میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے اقدام کو غیرذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کرونا وائرس کے خطرات سے دوچار ہے ایران کورونا وائرس کی روک تھام میں تعاون کرنے کے بجائے سعودی شہریوں کو ان کے پاسپورٹوں پر ویزا مہر لگائے بغیر ایران میں داخل ہونے کی اجازت دے کر اس کے مزیدپھیلاﺅ کی ناپاک کوشش کررہاہے۔