تہران:(اے یوایس) امریکی پابندیوں کےخلاف ایران کو عالمی عدالت انصاف میں اہم کامیابی مل گئی۔عالمی عدالت انصاف نے امریکی پابندیوں کے خلاف ایران کی درخواست کوقابل سماعت قرار دے دیا ہے۔
ایران نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہےکہ عدالت جوہری معاہدے سے نکل جانے کے بعد امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں کو ختم کرے۔عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ عدالت امریکا کےخلاف درخواست سننےکا اختیار رکھتی ہے، امریکی اقدام سےایران کی معیشت کونقصان پہنچا۔
خبر ایجنسی کے مطابق عالمی عدالت کے 15 ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریرکیا تاہم ایک جج نے اختلاف کیا۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے عالمی عدالت کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے سے مایوسی ہوئی لیکن عالمی عدالت انصاف کا احترام کرتے ہیں۔
ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ یہ کیس اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، عدالت نے ہمارے قانونی دلائل کو تسلیم نہیں کیا اس سے مایوسی ہوئی۔عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا، 15 ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریر کیا، ایک جج نے اختلاف کیا۔
ایران کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد سے عائد پابندیوں کو عدالت ختم کردے۔ادھر امریکی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار کی تیاری کے بہت قریب پہنچ چکا ہے۔