تہران: صدر ایران حسن روحانی نے وسیع پیمانے پر کی جانے والی ان تنقیدوں کی روشنی میں کہ ایرانی عہدیداروں نے جان لیوا کورونا وائرس سے نمٹنے میں بہت سست روی کا مظاہرہ کیا بدھ کے روز کورونا وائرس سے نمٹنے میں اپنی حکومت کی جانب سے کی جانے والی فوری کارروائی کا دفاع کیا ۔ایران پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے اگر سرعت سے کارروائی کی ہوتی تو یہ مرض ملک گیر پیمانے پر نہ پھیلتا اور شروع میں ہی اس پر قابو پایا جا چکا ہوتا۔ ایران خطہ میں اس مراض سے بری طورح متاثر ہونے والا واحد ملک ہے۔جہاں کم و بیش 1000افراد ہلاک ہوئے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں تصدیق شدہ18ہزار کیسوں میں سے90فیصد ایران میں ہیں۔ایرانی قیادت نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ اگر شہریوں نے سفر کرنا جاری رکھا اور اصول صحت سے رو گردانی کی اسلامی جمہوریہ ایران میں لاکھوں افراد مر سکتے ہیں۔اپنی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی نے واضح طور پر کہا کہ اسے19فروری کو جیسے ی اس مرض کا علم ہوا حکومت نے کوروناوائرس کے پھوٹ پڑنے کا فوری طور پر اعلان کر دیا۔انہوں نے کہا ہم نے ایرانی قوم سے دیانتدارانہ طور پر سب کچھ بتادیا ۔اور ہمارءجانب سے کسی قسم کی تاخیر نہیں کی گئی۔
Iranian president rejects criticism of coronavirus response

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *