Iranian regime says loud explosion near Tehran just 'training'تصویر سوشل میڈیا

تہران:(اے یو ایس ) ایران کی سپاہ پاسداران اسلامی انقلاب نے دارالحکومت تہران کے مغرب میں واقع قصبہ کرج کے قریب سنائی دینے والی دھماکے کی زوردارآواز وضاحت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک تربیتی مشق کے دوران میں داغے گئے راکٹ کے پھٹنے سے پیدا ہوئی تھی۔پاسداران انقلاب کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بدھ کی سہ پہر کرج کے مضافاتی علاقوں میں زوردار آوازسنائی دی تھی۔ یہ ایک تربیتی مشق کے دوران میں راکٹ کی فائرنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی تھی۔ پاسداران انقلاب کے ایک ہیڈکوارٹر کے زیرانتظام اس تربیتی مشق کے دوران میں یہ راکٹ داغا گیا تھا۔

بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ ”اس طرح کی مشقیں کوئی غیر معمولی بات نہیں اور ہم اپنے پیارے ہم وطنوں پرزوردیتے ہیں کہ وہ ایرانی قوم کے مخالفین اور دشمنوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی افواہوں پر توجہ نہ دیں“۔کرج ایران کا ایک حساس مقام گردانا جاتاہے کیونکہ اس میں ٹیسا کمپلیکس میں سنٹری فیوجز پارٹس کی ورکشاپ واقع ہے۔اس کے بارے میں تہران نے کہا تھا کہ اسے گذشتہ سال جون میں تخریبی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔واضح رہے کہ سنٹری فیوجزمشینیں یورینیم کی افزودگی کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ایران اس وقت ویانا میں مغربی ممالک کے ساتھ 2015 کے متروکہ جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔

فی الحال اس بات پراختلافات پائے جاتے ہیں کہ سمجھوتے کی بحالی کے لیے ویانا مذاکرات کامیاب ہوں گے یا نہیں۔امریکا طویل عرصے سے یہ کہتا رہا ہے کہ اگر ایران کے ساتھ سفارت کاری ناکام رہتی ہے تو وہ تفصیل واضح کیے بغیرپلان بی کی طرف رجوع کرے گا۔دوسری جانب امریکا کا اتحادی اسرائیل بے صبری کا مظاہرہ کررہا ہے اوروہ کئی بار یہ اعلان کرچکا ہے کہ وہ ایران کے جوہری اہداف پرفوجی حملے کی تیاری کررہا ہے اور ضرورت پڑنے پروہ یک طرفہ کارروائی کرے گا۔ایران نے دسمبر میں اسرائیل کو انتباہ کے طور پر جنگی مشقیں کی تھیں۔پاسداران انقلاب نے کہا تھا کہ وہ کسی بھی اسرائیلی حملے کا جواب دیں گے اور حملوں کے لیے استعمال ہونے والے تمام مقامات کو نشانہ بنائیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *