تہران: ایران میں ہلاکت خیز کورونا وائرس سے ہونے والے زبردست جانی اتلاف اور اس موذی مرض میں مبتلا ہو کرہزاروں افراد کے بستر علالت پر پڑجانے کے باعث اس سال ایران میں نوروز نہ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہر سال نوروز منانے کے دن قریب آتے ہی ایرانی نوروز منانے کے لیے زور شور کے ساتھ بڑے پیمانے پر خریداری شروع کر دیتے ہیں ۔نوروز ،جو ایرانی تقویم کے پہلے مہینے فروردین کا پہلا دن ہوتا ہے ۔عام طور پر20یا 21مارچ کو منایا جاتا ہے۔ یہ بہار کی آمد آمد کی علامت ہے۔اس موقع پر ایرانی ایک دوسرے کے گھر مبارکباد دینے جاتے ہیں۔ خاص طور پر وہ خاندان اور سماج کے بزرگوں کی خدمت میں ضرور حاضری دیتے ہیں اور ان سے دعائیں لیتے ہیں۔لیکن اس سال سب کچھ بدلا بدلا سا نظر آرہا ہے ۔ کوروناوائرس سے 853افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور14ہزار سے زائد علیل ہیں۔ حکام عوام کو تلقین کر رہے ہیں کہ وہ عوام اجتماعات سے اجتناب برتیں اور گھروں تک محدود رہیں۔جس کی وجہ سے اس بار ہمیشہ کے بر عکس کوئی بھی خریداری کے لیے بازار نہیں جا رہا اور صرف اسی وقت بازار میں جارہے ہیں جب تقاضہ شدید ہو اور بازار جانا ناگزیر ہو چکا ہو۔ صحت عامہ کے عہدیداران نے تمام ایرانیوں سے التماس کیا ہے کہ وہ نوروز تہوار کے موقع پر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے گھر نہ جائیں تاکہ کورونا وائرس مرض نہ پھیل سکے۔خاص طور پر ضعفاسے ملاقات کو سختی سے منع کیا گیا ہے کیونکہ کورونا وائرس بوڑھے لوگوں کو سب سے پہلے اپنا شکار بنا رہا ہے۔