تہران: ایران کی سرکاری خبر ایجنسی ایرنا کے مطابق ایران کی ایک قدامت پسند خاتون سیاست داں اور رکن مجلس (ایم پی) موذی کورونا وائرس کی زد میں آکر موت کی آغوش میں چلی گئیں۔
ایجنسی کے مطابق 56سالہ فاطمہ رہبر کو جمعرات کے روز کوروناوائرس کا انفیکشن ہوا تھا اور انہیں اسی روز اسپتال لے جایا گیا جہاں جانچ کے بعد ان کے نمونے کی رپورٹ پوزیٹیو پا ئی گئی۔
انہیں اسی روز اسپتال میں داخل کر لیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں اور ہفتہ کو انتقال کر گئیں۔ وہ تہران میں قدامت پسندوں کے اہم ترین امیدواروں میں سے ایک تھیں اور انہوں نے فروری میں ہونے والے عام انتخابات میں ووٹو ں کے زبردست فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔
قبل ازیں ایران کے کئی اور اعلیٰ عہدیداران و شخصیات اس مرض میں مبتلا ہو کر دار فانی سے کوچ کر چکی ہیں۔
ان میں ایران کے سابق سفیر متعین ویٹی کن اور وزارت دینیات و اسلامیات میںروح اللہ آیت اللہ علامہ موسوی خمینی کے سابق نمائندے سید حجت السلام ہادی خوروشائی کا27فروری کو،منگل کے روز بسیج مزاحمت فورس کے ایک عہدیدار محمد حج ابو الغثیمی ،گذشتہ ہفتہ ہی دو اور بااثر علماءاکبر دیغان اور رضا محمد لمگرودی ، ایران کے ناب وزیر صحت ایرج حریرچی تبریزی اور خواتین کے امور کی نائب صدر معصومہ ابتکار شامل ہیں۔