تہران:(اے یو ایس ) ایران کے جنوب مشرق میں واقع علاقے میں سپاہِ پاسداران انقلاب اورمسلح مجرموںکے ایک گروپ کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے تین ارکان اور چھے جرائم پیشہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایرنا کے مطابق پاسداران انقلاب نے ہفتے کے روزایک بیان میں کہا کہ انھوں نے اپنی انٹیلی جنس کے ذریعے متعددمعروف مسلح مجرموں کے ٹھکانے اور ہیڈ کوارٹرکا پتا چلایا تھا۔پاسداران انقلاب اور مجرموں کے درمیان جھڑپ میں پانچ جرائم پیشہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں اور ان کا ہیڈ کوارٹر تباہ کردیاگیا ہے۔
پاسداران انقلاب کے بیان کے مطابق مجرموں نے جھڑپ میں لوگو ں کو انسانی ڈھا ل کے طور پراستعمال کیا ہے اوران کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہونے اہلکاروں کا تعلق پاسداران انقلاب کے تحت نیم فوجی باسیج ملیشیا سے تھا۔یہ جھڑپ پاکستان کے ساتھ سرحد کے قریب واقع سنی مسلم اکثریتی صوبہ سیستان،بلوچستان میں ہوئی ہے۔ اس علاقے میں ایرانی سکیورٹی فورسز کی وقفے وقفے سے منشیات کے اسمگلروں کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں کیونکہ یہ افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریب بھی واقع ہے جہاں افیون اور ہیروئن کی غیرقانونی تجارت عام ہے۔صوبہ سیستان،بلوچستان میں ایرانی حکومت گذشتہ ایک طویل عرصے سے سنی عسکریت پسندوں سے نبردآزما ہے۔اس علاقے کے بہت سے سنی ایرانی حکام کے امتیازی سلوک کی شکایت کرتے ہیں جبکہ تہران ایسے الزامات کی تردید کرتا چلا آرہا ہے۔
